سچ خبریں: برطانوی بادشاہ کے بیٹے شہزادہ ہیری کو افغانستان میں برطانوی فوج میں خدمات انجام دیتے ہوئے طالبان کے 25 ارکان کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کرنے کے بعد برطانوی سکیورٹی اور فوجی حکام نے تنقید کا نشانہ بنایا۔
ڈیلی ٹیلی گراف اخبار کے مطابق ہیری نے یہ تبصرے اپنی سوانح عمری میں کیے جو 10 جنوری کو شائع ہونے والی ہے۔
ہیری نے اپنی کتاب میں لکھا کہ میرا نمبر 25 لوگ ہے۔ یہ ایک ایسا نمبر نہیں ہے جو مجھے مطمئن کرتا ہے لیکن یہ مجھے شرمندہ بھی نہیں کرتا ہے۔
اپنی کتاب کے ایک اور حصے میں انہوں نے طالبان گروپ کے عناصر کا موازنہ شطرنج کے ان ٹکڑوں سے کیا ہے جنہیں انسانوں کے بجائے شطرنج کی بساط سے ہٹا دیا گیا ہے۔
شہزادہ ہیری کے ان بیانات کو برطانوی فوج کی جانب سے شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ ان عہدیداروں نے کہا ہے کہ ہیری کے بیانات ان کی سلامتی کو خطرے میں ڈالتے ہیں اور برطانوی فوج کو بدنام کرتے ہیں۔
سابق برطانوی قومی سلامتی کے مشیر کم ڈاروچ جو 2016 اور 2019 کے درمیان امریکہ میں برطانوی سفیر بھی رہے نے اسکائی نیوز کو بتایا کہ وہ شہزادہ ہیری کو اس حوالے سے ایک بیان جاری کرنے کا مشورہ دیں گے۔
برطانوی فوج کے ایک ریٹائرڈ افسر کرنل رچرڈ کیمپ نے بھی اسکائی نیوز کو بتایا کہ ہیری کے تبصروں نے ان کی ساکھ کو داغدار کیا ہے اور برطانوی فوج کو غیر منصفانہ طور پر منفی انداز میں پیش کیا ہے۔