سچ خبریں: وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان اور ان کے پاکستانی ہم منصب بلاول بھٹو زرداری کے درمیان فون کال کے دوران تازہ ترین پیشرفت اور دو طرفہ تعلقات اور بعض علاقائی اور بین الاقوامی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ہمارے ملک کے وزیر خارجہ نے دوطرفہ تعلقات کی ترقی بالخصوص پاکستان کی میزبانی میں دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ اقتصادی کمیشن کے کامیاب انعقاد پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے اس کمیشن میں کیے گئے معاہدوں پر عمل درآمد کی اہمیت پر زور دیا۔
امیر عبداللہیان نے مزید کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران پشین مند سرحدی بازار کھولنے کے لیے تیار ہے۔
ہمارے ملک کے وزیر خارجہ نے اسلامو فوبیا پھیلانے میں صیہونی حکومت کی لابنگ سرگرمیوں اور مسجد الاقصی کی بے حرمتی میں اس جعلی حکومت کے نئے اقدام پر کڑی تنقید کی۔
امیر عبداللہیان نے فرانسیسی حکومت کی ذمہ داری کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ مقدس چیزوں اور مذہبی اتھارٹی کی توہین میں فرانسیسی اشاعت کے اس اقدام کے پیچھے صہیونی لابی کا ہاتھ ہےحالانکہ اس سلسلے میں فرانسیسی حکومت کی ذمہ داری میں کوئی کمی نہیں آئی ہے۔
سفارتی خدمات کے سربراہ نے اپنے پاکستانی ہم منصب کے ساتھ گفتگو کے تسلسل میں تاکید کی کہ اسلامی ممالک کو کچھ مغربی ممالک کو آزادی کے نام پر مقدس چیزوں کی توہین اور نفرت پھیلانے کے اپنے ایجنڈے میں شامل کرنے کی اجازت نہیں دینی چاہیے۔
آخر میں افغانستان کی تشویشناک صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ہمارے ملک کے وزیر خارجہ نے افغانستان میں لڑکیوں کو تعلیم سے محروم رکھنے پر افسوس کا اظہار کیا اور ایک بار پھر اس ملک میں ایک جامع حکومت کی تشکیل کی ضرورت پر زور دیا۔
پاکستان کے وزیر خارجہ نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ فوجی اور سیکورٹی تعاون کی ضرورت پر زور دیا۔
بلاول بٹ زرداری نے پاکستان کے سیلاب زدگان کے لیے اسلامی جمہوریہ ایران کی انسانی امداد کا بھی شکریہ ادا کیا اور اچھے اور تعمیری تعلقات کو وسعت دینے کے لیے مشترکہ کمیشن کے حالیہ اجلاس میں طے پانے والے معاہدوں پر جلد از جلد دونوں ممالک کے درمیان عمل درآمد کی ضرورت پر زور دیا۔