سچ خبریں: حماس کے ایک رہنما نے الجزیرہ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ صیہونی حکام اپنے اسیروں کی رہائی کو روک رہے ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کے رہنما اسامہ حمدان نے الجزیرہ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی فریق اپنے قیدیوں کی رہائی نہیں ہونے دے رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: صیہونی قیدیوں کو رہا کرنے کے لیے حماس نے کیا شرط رکھی ہے؟
انہوں نے کہا کہ جب تک معاہدہ طے نہیں پاتا، یہ نہیں کہا جا سکتا کہ ہم قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے سے قریب ہیں یا دور ہیں۔
حماس کے رہنما نے اس بات پر زور دیا کہ قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کے متن کو اس طرح سے حتمی شکل نہیں دی گئی ہے جس سے صیہونی اہداف کی تکمیل ہو اور یہ حکومت مزاحمت کرنے والوں اور ثالثوں پر نفسیاتی دباؤ ڈالنے کی کوشش کرے۔
ابو حمدان نے مزید کہا کہ غزہ پر فلسطینی حکومت ہوگی ، ہم کسی بھی بیرونی فریق کو مداخلت کی اجازت نہیں دیں گے نیز رام اللہ میں ہمارے بھائیوں کو معلوم ہونا چاہیے کہ ہم سب حملہ آوروں کے نشانے پر ہیں۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ جو بھی یہ سمجھتا ہے کہ وہ فلسطینی مزاحمت کے ارادوں کو کمزور کر سکتا ہے وہ سنگین غلطی اور دھوکے میں ہے۔
اسامہ حمدان نے اس بات پر زور دیا کہ وقت صیہونی حکومت کے حق میں نہیں ہے، مزاحمت کی صلاحیت دشمن کی پیشین گوئی اور توقعات سے کہیں زیادہ ہے۔
یادر ہے کہ قبل ازیں صیہونی اخبار Yedioth Ahronoth نے اعلان کیا تھا کہ حزب اللہ کے متعدد حملوں میں 7 فوجیوں سمیت 29 اسرائیلی زخمی ہوئے ہیں۔
جبکہ جاری کردہ ویڈیوز سے ظاہر ہوتا ہے کہ متعدد صیہونی یقینی طور پر مارے گئے ہیں لیکن صہیونی فوج نے اب تک ان کی ہلاکت کے بارے میں کوئی خبر شائع نہیں کی۔
مزید پڑھیں: حماس کی قید سے آزاد ہونے والے قیدیوں کے ساتھ صیہونی حکام کا سلوک
اس سے قبل حزب اللہ نے ایک بیان میں اعلان کیا تھا کہ اس نے الطیحات رویصۃ العاصی تکون میں صیہونی فوجیوں کے اجتماع کے مرکز پر مناسب ہتھیاروں سے حملہ کیا تھا اور صیہونی حکومت کے فوجیوں کو جانی نقصان پہنچایا تھا۔
اسی طرح حزب اللہ نے ایک نئے بیان میں اعلان کیا کہ غزہ میں فلسطینی قوم اور فلسطینی مزاحمت کی حمایت کے سلسلے میں، لبنان کی اسلامی مزاحمت کے مجاہدین نے آج دشمن کے فوجی اجتماع کے مرکز کو نشانہ بنایا اور ان کو جانی نقصان پہنچایا۔