سچ خبریں: غزہ کی پٹی میں حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ نے اعلان کیا کہ یہ تحریک ایسے معاہدے کے لیے تیار ہے جس کی بنیاد پر صیہونی حکومت کی جیلوں میں قید تمام فلسطینیوں کی رہائی کے بدلے میں صیہونی قیدیوں کو رہا کیا جائے گا۔
الجزیرہ چینل کی رپورٹ کے مطابق غزہ کی پٹی میں حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ یحییٰ السنوار نے اعلان کیا ہے کہ یہ تحریک صیہونی حکومت کے ساتھ دونوں فریقوں کے درمیان قیدیوں کے حوالے سے معاہدے پر پہنچنے کے لیے تیار ہے۔
یہ بھی پڑھیں: حماس نے اسرائیل کی انٹیلی جنس اور سیکیورٹی سروسز کا افسانہ توڑا
السنوار نے کہا کہ حماس ایک ایسے معاہدے کے لیے تیار ہے جس کی بنیاد پر صیہونی حکومت کی جیل میں قید تمام فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا جائے جس کے بدلے میں مزاحمت کے پاس موجود تمام صیہونی قیدیوں کو رہا کیا جائے گا۔
اس سلسلے میں صیہونی حکومت کی فوج کے ترجمان نے یحییٰ السنوار کے تبصرے پر فوری ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ اسرائیلی قیدیوں کے بارے میں السنوار کا بیان اسرائیلی رائے عامہ کو دبانے کے لیے حماس کی نفسیاتی جنگ ہے۔
یاد رہے کہ کتائب القسام کے ترجمان ابو عبیدہ نے اس سے قبل کہا تھا کہ صیہونی حکومت کی طرف سے غزہ کی پٹی پر بمباری میں 50 صیہونی قیدی ہلاک ہو گئے ہیں،گزشتہ دنوں کتائب القسام نے قطر اور مصر کی ثالثی سے چار اسیروں کو رہا کیا۔
صہیونی فوج نے یہ بھی کہا کہ حماس کی مزاحمتی فورسز نے 200 افراد کو یرغمال بنا لیا ہے جبکہ قبل ازیں قابض حکومت کی فوج نے دعویٰ کیا تھا کہ حماس نے 155 افراد کو گرفتار کیا ہے۔
ابو عبیدہ نے پہلے کہا تھا کہ غزہ میں صہیونی قیدیوں کی تعداد 250 کے قریب ہے جس میں سے 200 القسام کے پاس ہیں اور باقی دیگر مزاحمتی گروہوں کی قید میں ہیں۔
الجزیرہ چینل نے گزشتہ روز اطلاع دی کہ غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے قیام اور قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کو مکمل کرنے کے لیے مذاکرات جاری ہیں۔
مزید پڑھیں: تل ابیب میں اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کے لیے احتجاجی ریلی
الجزیرہ نے اپنے ذرائع کے حوالے سے کہا کہ قطر کی ثالثی سے حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے اور قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کی تکمیل کے لیے بات چیت تیزی سے جاری ہے۔