سچ خبریں:آج صبح 27 اکتوبر کو قابضین کے خلاف الاقصیٰ طوفانی آپریشن کے آغاز کے تیسرے ہفتے ، آباد کار حماس کے زیر حراست اسرائیلی قیدیوں کے تئیں بینجمن نیتن یاہو کی بے حسی کی پالیسی کے خلاف احتجاج کے لیے سڑکوں پر آئے۔
روس کے الیوم نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق کفار عزہ قصبے کے مکین تل ابیب میں وزارت جنگ کے ہیڈ کوارٹر کے سامنے جمع ہوئے اور نیتن یاہو کی کابینہ سے غزہ میں قیدیوں کا مسئلہ حل کرنے کا مطالبہ کیا۔
فلسطینی مزاحمت کاروں کے زیر حراست سیکڑوں صہیونی قیدیوں کے اہل خانہ نے گذشتہ جمعرات کی شام تل ابیب میں مصری سفارت خانے کے سامنے جمع ہو کر اس معاملے میں قاہرہ کی ثالثی اور قیدیوں کے تبادلے کا مطالبہ کیا۔
صہیونی قیدیوں کی رہائی کے لیے تل ابیب میں احتجاجی مظاہروں میں اس وقت اضافہ ہوا جب عبرانی میڈیا نے اعلان کیا کہ قیدیوں کے معاملے کو حل کرنا نیتن یاہو کی جنگی کابینہ کے ایجنڈے میں شامل نہیں ہے اور اس نے صرف دوہری شہریت والے قیدیوں کی رہائی کو ترجیح دی ہے۔
غزہ کی پٹی میں رہائشی مکانات، اسپتالوں اور مساجد پر قابض حکومت کے جنگجوؤں کے حملوں کے تسلسل کے ساتھ تحریک حماس کے عسکری ونگ عزالدین القسام بٹالین نے اعلان کیا ہے کہ صہیونی فوج نے ان حملوں کے دوران 50 اسرائیلی قیدیوں کو ہلاک کر دیا ہے۔