سچ خبریں:فلسطینی تحریک حماس کے سیاسی بیورو کے رکن موسیٰ ابو مرزوق نے اس بات پر زور دیا کہ صیہونی حکومت غزہ کے باشندوں کی جبری نقل مکانی کے معاملے میں ناکام رہی ہے ۔
آج ابو مرزوق نے بیان کیا کہ صیہونی حکومت کے ساتھ موجودہ جنگ میں اس جنگ کے انتظام کے ذمہ دار امریکی ہیں، اور واضح کیا کہ ہم نے انٹیلی جنس اور سیکورٹی سروسز اور اسرائیلی فوج کے افسانوں کو توڑا، اس کی افواج کو پکڑ لیا اور ان کے فوجیوں کو تباہ کیا۔
اسپوٹنک خبر رساں ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم ان کے ساتھ ان کی اصل شہریت کے مطابق پیش نہیں آتے بلکہ ہم ان کے ساتھ اسرائیلیوں کی طرح پیش آتے ہیں۔ ان لوگوں نے محسوس کیا کہ شاید ان کی سابقہ شہریت انہیں سہارا دے گی۔
کتائب القسام کے ترجمان ابو عبیدہ نے حال ہی میں اعلان کیا تھا کہ صیہونی حکومت کی جانب سے غزہ کی پٹی پر بمباری میں 50 صیہونی قیدی مارے گئے ہیں۔ گزشتہ دنوں کتائب القسام نے قطر اور مصر کی ثالثی سے چار اسیروں کو رہا کیا ہے۔
صہیونی فوج نے کہا کہ حماس کی مزاحمتی فورسز نے 200 افراد کو یرغمال بنایا ہے۔ قبل ازیں قابض حکومت کی فوج نے دعویٰ کیا تھا کہ حماس نے 155 افراد کو گرفتار کیا ہے۔
ابو عبیدہ نے پہلے کہا تھا کہ غزہ میں صہیونی قیدیوں کی تعداد 250 کے قریب ہے، ان میں سے 200 القسام کے ساتھ ہیں اور باقی دیگر مزاحمتی گروہوں کے ساتھ ہیں۔
حماس کے اس عہدیدار نے قیدیوں کے تبادلے کے ممکنہ معاہدے کے بارے میں بھی تاکید کی: ہم ایسے بڑے مقدمات نہیں کھولنا چاہتے جس کی وجہ سے الاقصیٰ طوفان آپریشن شروع کیا گیا تھا۔