سچ خبریں: غزہ میں انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کی اقوام متحدہ کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے اسرائیلی وزیر خارجہ نے اس قرارداد کے حق میں ووٹ دینے والے 120 ممالک پر نفرت پھیلانے کا الزام لگایا۔
گزشتہ رات اسرائیلی وزیر خارجہ ایلی کوہن نے غزہ کی پٹی میں انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کے قیام کی قرارداد کی منظوری دینے والے ممالک پر نفرت پھیلانے کا الزام لگایا اور اس حوالے سے کسی بھی درخواست کو دوٹوک الفاظ میں مسترد کردیا۔
یہ بھی پڑھیں: روس نے غزہ کی پٹی میں جنگ بندی برقرار رکھنے کا مطالبہ کیا
اناطولیہخبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، کوہن نے یہ بیان IMAX نیٹ ورک (سابقہ ٹویٹر) پر اپنے آفیشل پیج پر شائع کیا اور لکھا کہ ہم غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے لیے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی نفرت انگیز درخواست کو دوٹوک الفاظ میں مسترد کرتے ہیں۔
صیہونی حکومت کے وزیر خارجہ نے مزید دعویٰ کیا کہ اسرائیل حماس کو مکمل طور پر تباہ کرنے کا ارادہ رکھتا ہے جیسا کہ دنیا نے نازیوں اور داعش کے ساتھ کیا۔
فلسطین کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے گزشتہ شب کو غزہ سے متعلق ایک قرارداد منظور کرتے ہوئے فوری اور دیرپا انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔
یاد رہے کہ 120 ممالک نے اس قرارداد کے حق میں ووٹ دیا جبکہ 14 ممالک اس کے خلاف تھے اور 45 ممالک نے ووٹ دینے سے انکار کر دیا۔
مزید پڑھیں: اسرائیل غزہ کی خواتین اور بچوں سے انتقام کیوں لے رہا ہے؟
انسانی حقوق کی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل کی جانب سے غزہ میں فوری جنگ بندی‘ کے مطالبے کے بعد صیہونی حکومت نے غزہ کی پٹی میں اس کے وحشیانہ اقدامات کے خلاف ہونے والی تنقیدوں کی وجہ سے تنظیم کے بیانات کو متعصبانہ قرار دیا۔