اسلام آباد:(سچ خبریں) سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو گرفتار کرنے کے لیے اسلام آباد پولیس زمان پارک لاہور پہنچ گئی۔
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے تمام پارٹی کارکنوں سے لاہور کے زمان پارک پہنچنے کی اپیل کی جب کہ ٹیلی ویژن رپورٹس میں کہا گیا کہ توشہ خانہ کیس میں عدالتی سماعت سے مسلسل غیر حاضری پر سابق وزیراعظم اور پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کو گرفتار کیا جا سکتا ہے۔
اسلام آباد پولیس نے اپنے ایک جاری بیان میں کہا کہ عدالتی احکامات کے مطابق عمران خان کی گرفتاری کےلیے اسلام آباد پولیس کی ٹیم لاہور پہنچی ہے، لاہور پولیس کے تعاون سے تمام کارروائی مکمل کی جارہی ہے۔
ٹوئٹر پر جاری کیپیٹل پولیس اسلام آباد نے کہا کہ عدالتی احکامات کی تکمیل میں رکاوٹ ڈالنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
اسلام آباد پولیس نے کہا کہ عمران خان گرفتاری سے گریزاں ہیں، ایس پی اسلام آباد پولیس کمرے میں گئے ہیں مگر وہاں عمران خان موجود نہیں، ٹیم عمران خان کی گرفتاری کےلیے پہنچی ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے کہا ہے کہ سابق وزیراعظم اور چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی گرفتاری کی کوئی بھی کوشش حالات کو شدید خراب کر دے گی۔
اس موقع پر ایس پی پولیس طاہر حسین نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ابھی صرف گرفتاری کا نوٹس لے کر آئے ہیں۔
دوسری جانب فیصل آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے سابق وزیراعظم پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان انتہائی بے شرم اور بد بخت انسان ہیں، جس وقت وہ پوری قوم کو چور چور کہہ رہا تھا، اس وقت بھی وہ خود توشہ خانہ میں چوری کر رہا تھا۔
رانا ثنااللہ نے کہا کہ عمران خان کی کوئی اخلاقی ساکھ نہیں ہے، ان کا کوئی قول و فعل نہیں ہے، صرف جھوٹ بولنا اور مخالفین کے خلاف پروپیگنڈا کرنا ان کا ہتھیار ہے، اس کے علاوہ انہیں کوئی اور چیز نہیں آتی۔
ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ جس دن حکومت نے عمران خان کی گرفتاری کا فیصلہ کیا، اس دن ان کی گرفتاری کوئی مشکل کام نہیں ہے، 3 دن قبل جب عمران خان ہائی کورٹ میں پیش ہوئے تو ان کو گرفتار کیا جاسکتا تھا، اسی طرح 25 مئی کو ان کو گرفتار کیا جاسکتا تھا، لیکن ان کے خلاف عدالتوں میں کیسز زیر التوا ہیں اور ایک نقطہ نظر یہ ہے کہ انہیں عدالتی احکامات کے تحت سزا اور ان کی گرفتاری ہونی چاہیے اور یہ نا اہل ہونا چاہیے، اس میں حکومت اپنے طور پر اقدامات میں پہل نہ کرے۔
دوسری جانب فواد چوہدری نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کچھ دیر قبل اسلام آباد کی پولیس یہاں پر آئی ہے، اور ان کا مقصد یہ تھا کہ جو توشہ خانہ کیس کے اندر ایک حاضری کے اوپر وارنٹ جاری کیا تھا، اس پر عمل کرنا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اب تک عمران خان پر 74 مقدمات ہیں، ان میں سے 30 مقدمات کریمینل ہیں، کسی انسان کے لیے ممکن نہیں ہے کہ وہ روزانہ عدالتوں میں اتنے مقدمات میں پیش ہو اور جس طرح کا فسطائی نظام اور حکومت پاکستان میں قائم ہے، پہلے انہوں نے پاکستان کو ڈبویا، پاکستان کی سیاست، معیشت کو ڈبویا، پاکستان کے آئین کو ڈبونے کی کوشش کی جارہی ہے۔
رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ اب یہ اس طرح کی حرکتوں سے امن و امان کا اتنا بڑا مسئلہ پیدا کرنا چاہتے ہیں، جس کا واحد مقصد یہ ہے کہ پاکستان کے اندر ایک اتنے فسادات ہو جائیں کہ کسی طریقے سے یہ انتخابات ملتوی ہوں، عمران خان کی گرفتاری پر اصرار کرنا صرف پاکستان میں امن و امان کا مسئلہ پیدا کرنے کے لیے کیا جارہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ قانونی صورتحال بہت واضح ہےکہ جب آپ حاضری کے لیے آئے ہیں، ہم نے لکھ کر دے دیا ہے کہ عمران خان تمام لیگل پراسیس پر عمل کررہے ہیں، اس سے پہلے بھی ہم تمام عدالتوں میں پیش ہوئے ہیں، عمران خان سے زیادہ تو کوئی عدالتوں میں پیش نہیں ہوا۔
فواد چوہدری نے سوال اٹھایا کہ ایک بھگوڑا 50 روپے کے اسٹامپ پیپر لندن بھاگا ہوا ہے کیونکہ عدالتیں اس کو نہیں بلا رہیں۔
فواد چوہدری نے سوال اٹھایا کہ ایک بھگوڑا 50 روپے کے اسٹامپ پیپر لندن بھاگا ہوا ہے کیونکہ عدالتیں اس کو نہیں بلا رہیں
اس موقع پر پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود قرییشی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے، ہم نے نوٹس دیکھا لیا ہے، نوٹس میں گرفتاری کا کوئی آرڈر نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم ڈھائی بجے وکلا سے مشورہ کریں گے اور وکلا سے مشاورت کے بعد اپنے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم قانونی طریقہ کار کے مطابق عملدرآمد کریں گے، ہم ایک سیاسی جماعت ہیں اس لیے ہمارا سیاسی ردعمل بھی ہوگا لیکن بلاوجہ گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے، ہاں محتاظ رہنے کی ضرور ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ ابھی عمران خان سے بھی ملاقات ہوگی جس کے بعد مشاورت کرکے اپنا ردعمل دیں گے، ممکن ہے عمران خان پر دوبارہ قاتلانہ حملے کا منصوبہ بنایا جارہا ہو، اس خدشے کے پیش نظر اپنے چیئرمین کو محفوظ بنانے کے لیے ہم نے اپنا پلان مرتب بھی کیا ہے۔
قبل ازیں سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری اپنے بیان میں پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ میں اس نا اہل اور پاکستان دشمن حکومت کو خبردار کرنا چاہ رہا ہوں کہ پاکستان کو مزید بحران میں نہ دھکیلیں اور ہوش سے کام لیں۔
فواد چوہدری نے پی ٹی آئی کارکنوں کو عمران خان کی رہائش گاہ زمان پارک لاہور پہنچنے کی ہدایت کی۔