اسلام آباد: (سچ خبریں) اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہی کو طبی سہولیات کی فراہمی اور اڈیالہ جیل سے کہیں اور منتقل نہ کرنے کی درخواست پر سماعت 2 مئی تک ملتوی کر دی ہے. اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس ارباب محمد طاہر نے قیصرہ الہی کی درخواست پر سماعت کی درخواست گزار کے و کیل نے چوہدری پرویز الہیٰ کو جیل کی بجائے ہاﺅس اریسٹ کرنے کا حکم دینے کی استدعا کی جسٹس ارباب محمد طاہر نے ریمارکس دیے کہ عدالت اس معاملے میں کیسے مداخلت کر سکتی ہے؟ انہوں نے ریمارکس دیئے کہ یہ نہ ہو ہم آرڈر پاس کریں اور اس پر عمل نہ ہو.
نجی ٹی وی کے مطابق چوہدری پرویز الہی کے وکیل نے دلائل دیے کہ نواز شریف کو سزا یافتہ ہونے کے باوجود اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکم پر بیرون ملک بھیجا گیا اور سابق فوجی صدر پرویز مشرف کو بھی ہاﺅس اریسٹ رکھا گیا وکیل نے دلائل دیے کہ حکومت اگر اپنی ذمہ داریوں میں ناکام ہو تو عدالت مداخلت کر سکتی ہے. عدالت نے استفسار کیا کہ کیا پرویز الہی کا اسلام آباد میں کوئی گھر ہے؟ کیا آپ نے ہوم ڈیپارٹمنٹ پنجاب میں ہاﺅس اریسٹ کی درخواست دی ہے؟ جس پر ان کے وکیل نے دلاخل دیے کہ پرویز الہی کے خلاف تمام مہم حکومت کی طرف سے ہی چلائی جا رہی ہے.
جسٹس ارباب محمد طاہر نے انہیں مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ اپنے تمام قانونی تقاضے تو پورے کریں، اگر آج آپکی کوئی درخواست ہوتی تو ہم سیکرٹری ہوم ڈیپارٹمنٹ کو بلا لیتے. قیصرہ الہی نے عدالت کو بتایا کہ انہوں نے جیل میں چوہدری پرویزالہی سے ملاقات کی ہے اور ان کی طبیعت بالکل ٹھیک نہیں انہوں نے عدالت کو بتایا کہ پرویز الہی وہیل چیئر پر مجھ سے ملنے آئے تو انہوں نے کہا میری طبیعت ٹھیک نہیں پرویز الٰہی کہ وکیل نے کہا کہ عدالت درخواست زیرالتوا رکھ لے ہم ہاﺅس اریسٹ کی درخواست دائر کریں گے.