سچ خبریں: سدیروت کی مقبوضہ بستی میں رہنے والے صہیونی آبادکاروں نے حماس کی تباہی کے بارے میں نیتن یاہو کے دعوؤں کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے اعتراف کیا کہ اس بستی میں شاید ہی کوئی گھر ایسا ہو جو مزاحمتی تحریک کے حملوں کا نشانہ نہ بنا ہو۔
المیادین چینل کی رپورٹ کے مطابق غزہ کی پٹی کے قریب مقبوضہ سدیروت میں مقیم صہیونی آباد کار مزاحمتی تحریک کی جانب سے اس بستی کو نشانہ بنائے جانے کے بعد غصے میں ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حکام نے حماس کو تباہ کرنے کا وعدہ تو کیا تھا لیکن ہوا کچھ نہیں۔
یہ بھی پڑھیں: صہیونی اہلکار کا فلسطین میں یہودیوں کی آبادی میں کمی کے بارے میں انتباہ
سدیروت کے صہیونی باشندوں نے اعتراف کیا کہ اس مقبوضہ بستی میں شاید ہی کوئی گھر ایسا ہوگا جس پر براہ راست حملہ نہ ہوا ہو۔
سدیروت کے رہائشیوں کے مطابق اسرائیلی حکام کا دعویٰ ہے کہ جنگ ختم ہو چکی ہے لیکن تمام محاذوں پر سکیورٹی کی صورتحال اب بھی خراب اور ناقابل برداشت ہے۔
انہوں نے تاکید کی کہ جنگ کے آغاز میں جب نیتن یاہو نے کہا کہ وہ حماس کو تباہ کر دیں گے تو ہم ہنس پڑے کہ سوچ اور فکر کو کیسے تباہ کیا جا سکتا ہے؟ اس سے صاف ظاہر تھا کہ ان کی باتیں بے سود اور وعدے جھوٹے تھے۔
صہیونی آباد کاروں کے یہ بیانات ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب بدھ کے روز خبری ذرائع نے اعلان کیا تھا کہ غزہ کی پٹی کے اطراف میں واقع سدیروت اور نیرعام کی صہیونی بستیوں کو میزائل حملے کا نشانہ بنایا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: 60,000 صہیونی آباد کاروں کی نقل مکانی کے بارے میں عبرانی میڈیا کا بیانیہ
صہیونی میڈیا نے بتایا ہے کہ یہ راکٹ غزہ کی پٹی کے شمال سے فائر کیے گئے، ان ذرائع نے اعتراف کیا کہ فائر کیے گئے راکٹوں میں سے ایک براہ راست صہیونی بستی سدیروت کی ایک عمارت سے ٹکرا گیا جس سے صہیونیوں میں خوف و ہراس کی لہر دوڑ گئی۔
مشہور خبریں۔
ہمیں امریکی مشیروں کی کوئی ضرورت نہیں:عراقی پارلیمنٹ ممبر
دسمبر
الاقصیٰ طوفان کے بعد تل ابیب کے ساتھ مسقط کے تعلقات ختم
دسمبر
امریکی ہیلتھ انسٹیٹیوٹ نے پاکستان میں کورونا وائرس کے حوالے سے اہم رپورٹ پیش کردی
اپریل
صیہونیوں کا ایرانی سائبر حملوں میں اپنی ناکامی کا اعتراف
مارچ
غیر قانونی تقرریوں کا کیس: چوہدری پرویز الہٰی کی ضمانت منظور
جون
بنگلہ دیش میں ایک عبوری حکومت قائم
اگست
ایران کے ہاتھوں یونانی ٹینکرز کا پکڑے جانے پر امریکی ردعمل
مئی
ایران کا یونانی بحری قزاقی کا جواب
مئی