سچ خبریں:سعودی جارحیت پسند اتحاد نےآج یمن پر 25 فضائی حملوں کیے ہیں۔
المیادین چینل نے مشرقی یمن کے مغربی صوبے مأرب کے شہر صرواح پر سعودی جارحیت پسند اتحاد کے 25 فضائی حملوں کی اطلاع دی، میڈیا کے مطابق ان وحشیانہ حملوں کے نتیجے میں جانی نقصان ہوا۔ یادرہے کہ یہ حملے ایسے وقت میں ہورہے ہیں جبکہ ریاستہائے متحدہ کی نئی انتظامیہ نے عوامی رائے کو دھوکہ دینے کے لئے ، دعوی کیا تھا کہ اس نے سعودی عرب کو اسلحہ کی فروخت معطل کردی ہے جو بائیڈن کے انتخابی وعدوں میں سے ایک تھا! واضح رہے کہ چھ سال پہلے ، ریاستہائے متحدہ امریکہ ، برطانیہ اور کچھ دیگر مغربی ممالک کی ہتھیاروں کی وسیع امداد سے ریاض نے کچھ ایک عرب ریاستوں کے ساتھ مل کر ایک اتحاد تشکیل دیا اور یمن کے مظلوم عوام کے خلاف بڑے پیمانے پر کاروائی کا آغاز کیا تھا جو آج تک جاری ہے ۔
اس جارح اتحاد نے غریب عرب ملک پر اس قدر بمباری کی ہے کہ اب اسے کسی بھی علاقہ کو نشانہ بنانے کے لیے پہلے یہ دیکھنا پڑتا ہے کہ یہاں کوئی عمارت یا بنیادی ڈھانچہ باقی بھی بچا ہے جس پر حملہ کریں اس لیے کہ انھوں نے اسی ملک کا اسی فیصد بنیادی ڈھانچہ مکمل طور پر تباہ کردیا ہے اس کےعلاوہ چاروں طرف سےاس ملک کا محاصرہ کر رکھا ہے جس کے نتیجہ میں جو لوگ ان کے حملوں سے بچ جاتے ہیں تو دواؤں یا غذا کی قلت کا شکار ہو جاتے ہیں،
ادھر انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں نے متعدد بار انتباہ دیا ہے کہ یمن میں کسی بھی وقت انسانی تاریخ کا سب سے بڑا بحران آسکتا ہے اور بچوں کی بین الاقوامی تنظیم یونیسکو کا کہنا ہے کہ بچوں کے رہنے کے لیے پوری دنیا کی سب سے بری جگہ یمن ہے تاہم اس کے باوجود اقوام متحدہ سمیت عالمی برادری کو ٹس سے مس نہیں اور خاموش تماشائی بنے دیکھ رہے ہیں۔