سچ خبریں: جب کہ روس اور یوکرین کے درمیان تنازع جاری ہے امریکی ایوان نمائندگان میں ساتھی قانون ساز جو بائیڈن نے ہلاک اور زخمی ہونے والے روسی فوجیوں کی تعداد کے اعدادوشمار کا اعلان کیا۔
سیاسی طور پر ڈیموکریٹس کے قریب رہنے والے سی ان ان نے روس اور یوکرین کے درمیان جنگ کے بارے میں امریکی ایوان نمائندگان میں مشی گن کے 8 حلقے کی نمائندہ ایلیسا سلوٹکن کا انٹرویو کیا۔
یہ بتاتے ہوئے کہ انہوں نے امریکی انٹیلی جنس ایجنسیوں کے ایک انٹیلی جنس بریفنگ سیشن میں شرکت کی، کانگریس کے اس ڈیموکریٹک قانون ساز نے یوکرین کی جنگ میں روسی فوج کی ہلاکتوں کے بارے میں امریکی انٹیلی جنس ایجنسیوں کے اعدادوشمار اور اندازوں کا اعلان کیا۔
ایلیسا سلوٹکن کے مطابق یوکرین کے ساتھ جنگ کے آغاز سے اب تک 75 ہزار سے زائد روسی فوجی ہلاک یا زخمی ہو چکے ہیں۔
امریکی ایوان نمائندگان کے اس رکن کے بیانات کا حوالہ دیتے ہوئے نیوز ویک نے اس بارے میں جو بائیڈن حکومت کی انٹیلی جنس ایجنسیوں کے اہلکاروں کے ساتھ بریفنگ میٹنگ کے بعد ایک رپورٹ شائع کی۔
اس امریکی میڈیا کے مطابق اندازہ لگایا گیا ہے کہ ابتدائی طور پر یوکرین پر حملہ کرنے کے لیے بھیجی گئی روسی افواج میں سے تقریباً نصف ہلاک یا زخمی ہو چکے ہیں جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ جاری تنازع نے روس کو کافی نقصان پہنچایا ہے۔
نیوز ویک نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ پچھلی رپورٹوں کے مطابق، روس نے یوکرین پر حملہ کرنے سے پہلے یوکرین کی سرحد کے ساتھ 150,000 فوجی جمع کیے تھے۔ اس کے بعد سے روسی ہلاکتوں کے اعداد و شمار غیر واضح رہے ہیں۔ اگر نئے اعدادوشمار کی تصدیق ہو جاتی ہے تو اس کا مطلب روس کے لیے بھاری نقصان ہوگا۔
ڈیموکریٹک کانگریس مین ایلیسا سلٹکن کے روسی ہلاکتوں کے حوالے سے امریکی انٹیلی جنس ایجنسیوں کے اعدادوشمار کے بارے میں تبصرے پر سوال اٹھائے گئے جب وہ ابھی یوکرین کے دورے سے امریکہ واپس آئی ہیں۔