سچ خبریں:صیہونی امیگریشن اینڈ سیٹلمنٹ آرگنائزیشن کے ڈائریکٹر تیمر ماسکوچ نے مقبوضہ علاقوں میں یہودیوں کی اکثریت کے نقصان کے بارے میں خبردار کیا۔
صفا نیوز ایجنسی کی ویب سائٹ کے مطابق انہوں نے کہا کہ یوکرین کی جنگ کے بعد مقبوضہ فلسطین کی طرف ہجرت کی لہر اور ہزاروں پناہ گزینوں کی آمد صیہونی حکومت کے لیے ایک خطرہ ہے۔
تیمر ماسکوچ نے مزید کہا کہ امیگریشن اینڈ سیٹلمنٹ آرگنائزیشن کا کام ملک کی یہودیت کی حفاظت کرنا ہے۔ اگر ہم یہودیوں کی اکثریت کھو دیتے ہیں تو یہودیوں کے لیے کوئی ملک نہیں بچے گا اور اگر ہم یہودی اکثریت کو محفوظ نہیں رکھتے تو ہم باقی نہیں رہیں گے۔
اس صہیونی اہلکار نے مزید کہا کہ ہم اپنے وہم میں نہیں رہ سکتے ہم آج اسرائیل میں یہودی اکثریت سے فائدہ اٹھاتے ہیں لیکن یہ اکثریت وقت کے ساتھ ساتھ ختم ہوتی جارہی ہے۔ اسرائیل کو یہودی اکثریت کی تباہی کے خطرے کا سامنا ہے۔ یہ سچ ہے کہ ہم آہستہ آہستہ اس مقام تک پہنچ جائیں گے لیکن جو لمحہ ہوگا سب کچھ گر جائے گا۔
انہوں نے مزید خبردار کیا کہ اگر غیر یہودی کافی سیاسی طاقت حاصل کر سکتے ہیں تو صیہونی حکومت حالات پر کنٹرول کھو دے گی۔ اس حوالے سے انہوں نے یورپی ممالک کی مثالیں دیں جہاں ان ممالک میں تارکین وطن بعض معاملات میں اہم مقام حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔
تل ابیب حکومت کے سرکاری اعدادوشمار کے مطابق مقبوضہ علاقوں میں نصف ملین غیر یہودی تارکین وطن رہتے ہیں اور وہ اس حکومت کی شہریت حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔