سچ خبریں: کانگریس کی مشترکہ نمائندگان نے سالانہ $1 ملین سے زیادہ کمانے والے افراد پر ٹیکس میں اضافے کا اعلان کیا کہ یہ فیصلہ امریکی ایوان نمائندگان کی جانب سے گزشتہ ہفتے منظور کیے گئے ایک بل کے بعد کیا گیا ہے۔
قانون کے تحت ماہانہ 1 ملین ڈالر سے زیادہ کمانے والے افراد کو اب حکومت کو کم از کم 33.1 فیصد ٹیکس ادا کرنا ہوگا یہ تعداد پہلے 29.9 فیصد تھی۔
ایسے افراد جن کی سالانہ آمدنی $500,000 اور $1 ملین کے درمیان ہے قانون کے مطابق ان کو اپنی آمدنی کا 28.1 فیصد بطور ٹیکس حکومت کو ادا کرنا ہوگا۔
کچھ ڈیموکریٹس نے حکومت کے 1.75 ٹریلین ڈالر کے بجٹ پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے کچھ امیر لوگوں پر ٹیکس کم ہوگا اور متوسط طبقے پر معاشی دباؤ بڑھے گا۔
حزب اختلاف میں واحد ڈیموکریٹ جیرڈ گارڈن نے کہا کہ یہ بجٹ امریکی کروڑ پتیوں کو بہت زیادہ فوائد دیتا ہے اور اس کے بجائے درمیانی اور اس سے بھی نیچے والے لوگوں پر معاشی دباؤ ڈالتا ہے میں شروع سے اس منصوبے کے خلاف تھا۔
بائیڈن کے اس اقدام کا مقصد حزب اختلاف کے قانون سازوں کو حکومت کے 1.75 ٹریلین ڈالر کے بجٹ کو جلد از جلد منظور کرنے پر آمادہ کرنا تھا۔
وفاقی حکومت کو اس وقت بجٹ کے شدید خسارے کا سامنا ہے اور توقع ہے کہ بائیڈن کے میکرو انفراسٹرکچر بجٹ کی منظوری اور اس پر عمل درآمد سے حکومتی قرضوں میں دوبارہ اضافہ ہو گا۔