سچ خبریں: سابق صہیونی وزیر اعظم نے نیتن یاہو کی کابینہ کو جھوٹی ، غیر ذمہ دار اور اس جعلی حکومت کی تاریخ کی سب سے زیادہ گھناؤنی کابینہ قرار دیا۔
سابق صہیونی وزیر اعظم یائر لاپڈ اور موجودہ کابینہ کے حزب اختلاف کے سربراہ نے کہا کہ نیتن یاہو حکومت جھوٹی ہے اور اپنی کی ذمہ داری ادا نہیں کررہی ہے۔
یاد رہے کہ بنیامین کی سربراہی میں اقتدار پر براجمان موجودہ حکومت دسیوں ہزاروں” ہریدیوں “کو فوجی خدمات سے مستثنیٰ کرنا چاہتی ہے ، اور یہ اسرائیل کے لئے بدنامی ہے نیز نیتن یاہو کے لیے شرم کی بات ہے۔
یہ بھی پڑھیں: صیہونی کابینہ کے حالیہ فاشسٹ رویے کے برعکس نتائج برآمد ہوئے ہیں:عطوان
انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ڈیوٹی سسٹم کا قانون ، جو اس ہفتے پیش کیا جانا ہے ، اسرائیل کی تاریخ کی سب سے گھناؤنی حکومت کے چہرے کو ظاہر کرتا ہے۔
لاپڈ نے اعتراف کیا کہ غزہ میں جنگ کے تقریبا 170 دن گذر جانے کے بعد صیہونی فوج افرادی قوت کی شدید کمی کا شکار ہے۔
مزید پڑھیں: صیہونی کابینہ کیسی ہے؟ سابق صیہونی عہدیدار کی زبانی
قابل ذکر ہے کہ کچھ عرصہ قبل ، مشرقی یہودیوں (سفاردیم) کے سینئر ربی آئزک یوسف نے دھمکی دی تھی کہ اگر ہریدیوں کو فوجی خدمات پر جانے پر مجبور کیا گیا تو وہ مقبوضہ علاقوں کو چھوڑ دیں گے۔