سچ خبریں: صیہونی اپوزیشن کے سینئر رکن نے کابینہ کے وزیر کو دہشت گرد قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کی موجودہ کابینہ تباہ کن ہے۔
الجزیرہ نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق، صیہونی حکومت کے سابق وزیر اعظم اور اپوزیشن کے موجودہ رہنما یائر لاپڈ نے کہا کہ اس وقت اسرائیل میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ حکومتی نہیں بلکہ ایک قومی آفت ہے۔
یہ بھی پڑھیں: نیتن یاہو کی کابینہ کو اسٹریٹجک رکاوٹ کا سامنا
لاپڈ نے جمعرات کی شب کابینہ کے اجلاس میں وسیع پیمانے پر تنازعات اور اختلاف رائے کے حوالے سے X سوشل سائٹ پر اپنے تبصروں میں لکھا کہ اس سے کابینہ کی سطح کی غیر معمولی کمی کا پتہ چلتا ہے۔
انہوں نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ جنگی حالات کے دوران اسرائیلی کابینہ کے وزراء آرمی چیف آف اسٹاف ہارٹسی ہالوی پر شدید حملہ کرتے ہیں اور ان کی تذلیل کی کوشش کرتے ہیں جبکہ وزیراعظم انہیں ایسا کرنے سے نہیں روکتے۔
واضح رہے کہ صیہونی حکومت کے عسکری اور سیاسی سطح کے رہنماؤں کے درمیان خلیج اپنے عروج پر پہنچ چکی ہے ، ان میں سے ہر ایک دوسرے فریق پر غزہ جنگ اور طوفان الاقصیٰ آپریشن میں ناکامی کا الزام لگانے کی کوشش کر رہا ہے۔
مزید پڑھیں: صیہونی سکیورٹی کابینہ کے اجلاس میں تصادم
لاپڈ نے مزید کہا کہ صیہونی حکومت کے داخلی سلامتی کے وزیر اتمار بین گوئر نے جو خود دہشت گردی کی حمایت کرتے ہیں اور کبھی فوج میں خدمات انجام نہیں دی ہیں، نے شاوؤل موفاز جو ایک قومی ہیرو ! ، مسلح افواج کے سابق سربراہ اور سابق وزیر ہیں، پر حملہ کرتے ہیں۔
انہوں نے اپنی بات جاری رکھی کہ دیگر اسرائیلی وزراء بھی آرمی کمانڈروں کو نیچا دکھانے کی کوشش کر رہے ہیں، یہ کابینہ نہیں بلکہ قومی آفت ہے۔