سچ خبریں: جو بائیڈن جو ریاستہائے متحدہ میں سب سے معمر صدر کا ریکارڈ رکھتے ہیں صدر کے لیے انتخاب لڑنے کے ساتھ ساتھ دوبارہ انتخاباب میں حصہ لینے کے لیے بھی غیر یقینی شرائط رکھتے ہیں۔
ریاستہائے متحدہ میں ایک نئے سروے سے پتہ چلتا ہے کہ شرکاء میں سے نصف بائیڈن کی جسمانی اور ذہنی حالت کے بارے میں فکر مند ہیں قیاس آرائیاں عروج پر ہیں کہ بائیڈن دوسری مدت کے لیے انتخاب نہیں لڑ سکتے۔
پولیٹیکو ویب سائٹ اور مارننگ کنسلٹنگ سینٹر کے ایک سروے سے معلوم ہوا ہے کہ آدھے ووٹرز جو بائیڈن کے بارے میں فکر مند تھے۔
ریپبلکن سٹریٹیجسٹ کارل رو نے کہا کہ مجھے ڈیموکریٹس کے لیے 82 سالہ بوڑھے کو رن آف کے لیے نامزد کرنا غیر معقول لگتا ہے۔
ایک حالیہ ریل کلیئر پالیسی پول سے پتہ چلا ہے کہ صرف 41 فیصد نے بائیڈن کو منظور کیا اور 53 فیصد ان کی کارکردگی سے ناخوش تھے یہ پرانے امریکی صدر کے خلاف بڑھتے ہوئے عدم اطمینان کی عکاسی کرتا ہے خاص طور پر اقتصادیات اور کورونا وبا سے نمٹنے کے شعبے میں۔
Pletico ویب سائٹ اور مارننگ کنسلٹنگ سینٹر کے ایک حالیہ سروے سے پتا چلا ہے کہ 45 فیصد امریکیوں کا خیال ہے کہ بائیڈن جسمانی اور ذہنی طور پر صدر کے لیے انتخاب لڑنے کے لیے موزوں نہیں ہیں۔
ریپبلکن پبلک اوپینین اسٹریٹجی کے شریک بانی نیل نیو ہاؤس نے کہا کہ جب آپ بائیڈن کو دیکھتے ہیں، تو آپ کو لگتا ہے کہ وہ راستے سے ہٹ رہا ہے اور وہ وہ شخص نہیں ہے جو پہلے ہوا کرتا تھا۔
ایک سیاسی تجزیہ کار پال کرک نے نیوز ویک کو بتایا کہ اگر بائیڈن کی جسمانی حالت اور بڑھاپا مزید خراب ہو جاتا ہے، تو ہم آئندہ امریکی صدارتی انتخابات کے لیے بہت سے امیدوار دیکھ سکتے ہیں۔
وائٹ ہاؤس کے ترجمان نے دو روز قبل اعلان کیا تھا کہ صدر بائیڈن اپنی 79 ویں سالگرہ کے موقع پر طبی معائنے کے لیے ہسپتال جائیں گے ان کا کہنا تھا کہ بائیڈن کو عارضی طور پر نائب صدر کملا ہیرس کے حوالے کر دیا جائے گا۔
وائٹ ہاؤس کی ترجمان جین ساکی نے جمعے کو رات گئے کہا کہ جو بائیڈن نے طبی معائنے کے بعد دوبارہ صدارت کا آغاز کر دیا ہے تاہم وہ والٹر ریڈ ہسپتال میں ہی رہیں گے جب تک کہ ان کا نارمل طبی معائنہ مکمل نہیں ہو جاتا۔