اسلام آباد: (سچ خبریں) نیشنل ایکشن پلان کے تحت غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں سے متعلق اہم فیصلے کر لئے گئے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی زیر صدارت قومی ایپکس کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں آرمی چیف جنرل عاصم منیر سمیت اعلٰی سول و عسکری حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں امن و امان کی صورتحال پر بریفنگ دی گئی۔
ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ پاکستان میں غیر قانونی طور پر مقیم تمام غیر ملکیوں کو ملک بدر کرنے کا حتمی فیصلہ کر لیا گیا،غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کو ملک سے نکلنے جانے کیلئے حتمی ڈیڈ لائن دئیے جانے کا امکان ہے۔ غیر ملکی ڈیڈ لائن تک تمام اثاثے فروخت کرنے اور اپنے وطن جانے کے پابند ہوں گے،ڈیڈ لائن ختم ہونے پر غیر ملکیوں کو ملک بدر کرنے اور انکی جائیدادیں قرق کر دی جائیں گی۔
ذرائع کے مطابق افغان شہری جاری کر دہ ڈیجیٹلائز ڈای تزکیرہ پر ہی پاکستان کا سفر کر سکیں گے،پاکستان میں پروف آف رجسٹریشن کے حامل افغان مہاجرین ہی سکونت اختیار کرنے کے اہل ہوں گے۔ پاکستان میں غیر قانونی طور پر مقیم افغان مہاجرین اور شہریوں کو بھی ممکنہ ڈیڈ لائن تک واپس جانا ہو گا۔ دوسری جانب وفاقی پولیس نے اسلام آباد میں غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کے خلاف خصوصی کارروائیوں کے دوران رواں سال کے 65 مقدمات درج کئے اور درجنوں غیرقانونی طور پر مقیم غیرملکیوں کو گرفتار کیا جو عدالتوں میں مقدمات کا سامنا کر رہے ہیں۔
ترجمان کے مطابق غیرقانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کو رہائش،روزگار اور کسی بھی قسم کا تعاون فراہم کرنا قابل دست اندازی جرم ہے۔ پولیس نے اسلام آباد میں غیرقانونی طور پر مقیم 451 غیر ملکی شہریوں کو گرفتار کر کے مختلف عدالتوں میں مقدمات پیش کیا۔