اسلام آباد (سچ خبریں) تفصیلات کے مطابق قومی سلامتی کمیٹی اجلاس کا اعلامیہ جاری کردیا گیا، اسپیکر قومی اسمبلی کی زیرصدارت اجلاس ہوا، اجلاس میں اہم خارجہ امور، داخلی سلامتی اور اندرونی چیلنجز پر بریفنگ دی گئی، خطے میں وقوع پذیر تبدیلیوں، خصوصاً تنازع کشمیر اور افغانستان کی حالیہ صورتحال پر بریفنگ دی گئی، اجلاس میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید نے شرکت کی سیاسی و پارلیمانی قیادت نے افغانستان میں امن ، ترقی ، خوشحالی کیلئے نیک خواہشات کا اظہارکیا اور اس بات کی تاکید کی پاک سرزمین افغانستان کیلئے استعمال نہیں کی جارہی، امید ہے افغان زمین بھی پاکستان کیخلاف استعمال نہیں ہوگی۔
ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابرافتخار سمیت قومی سلامتی کے اداروں کے سربراہان نے بھی شرکت کی، اجلاس میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی،وفاقی وزراء فواد چودھری، اعظم سواتی،طارق بشیر چیمہ، شیخ رشید،دیگرسمیت چاروں وزراء اعلیٰ ،قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہبازشریف،سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر یوسف رضاگیلانی، بلاول بھٹو، احسن اقبال، شاہ خاقان عباسی ودیگررہنماء شریک ہوئے۔
سیاسی وپارلیمانی قیادت نے بریفنگ پر اطمینان کا اظہار کیا۔سیاسی و پارلیمانی قیادت نے افغانستان میں امن ، ترقی ، خوشحالی کیلئے نیک خواہشات کا اظہارکیا ، ایسے اجلاس اہم قومی امور پراتفاق رائے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں، ایسے اجلاس مختلف قومی موضوعات پرہم آہنگی کو تقویت دینے کا باعث ہوتے ہیں، بریفنگ میں سوالات کا سیشن بھی رہا، ارکان نے سفارشات پیش کیں، سفارشات کو سکیورٹی پالیسی کا اہم حصہ سمجھا جائے گا۔
پاک سرزمین افغانستان میں جاری تنازع میں استعمال نہیں ہورہی، امید ہے افغان زمین پاکستان کیخلاف استعمال نہیں ہوگی، افغانستان میں پائیدار امن دراصل جنوبی ایشیاء میں استحکام ہے، افغانستان میں عوام کی حقیقی نمائندہ حکومت کا خیرمقدم کریں گے، پاکستان افغان امن کیلئے اپنا کردار جاری رکھے گا، افغان سرحد پر 90 فیصد باڑ کا کام مکمل ہوچکا ہے، کسٹمز اور بارڈر کنٹرول کا بھی مئوثر نظام تشکیل دیا جارہا ہے۔