راولپنڈی(سچ خبریں) شمالی وزیرستان کے علاقے میران شاہ کے قریب خودکش دھماکے میںپاک فوج کے 3 جوانوں سمیت 3 معصوم بچے بھی شہید ہوگئے ہیں خیبرپختونخوا کے قبائلی ضلع شمالی وزیرستان کے علاقے میران شاہ میں پاک فوج کی گاڑی کے قریب ایک خودکش حملہ آور نے خود کو دھماکہ سے اڑا دیا جس کے نتیجے میں 3 فوجی جوان اور 3 معصوم بچے بھی شہید ہوگئے.
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان کے مطابق شہید ہونے والوں میں پاکپتن کے رہائشی 33 سالہ لانس حوالدار زبیر قادر ،ہری پور کے رہائشی 21 سالہ سپاہی عزیر اسفر، ملتان کے رہائشی 22 سالہ سپاہی قاسم مقصود اور 3 معصوم بچے احمد حسن عمر (11 سال)، احسن عمر (8 سال)، انعم عمر (4 سال) شامل ہیں. واقعہ کے بعد مسلح افواج نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا اور مجرموں کے سہولت کاروں کی تلاش کے لیے سرچ آپریشن کا آغاز کردیا، انٹیلی جنس ایجنسیاں خودکش حملہ آور اور اس کے سہولت کاروں کے بارے میں جاننے کے لیے تحقیقات کر رہی ہیں یاد رہے کہ وزیرستان میں دہشت گردی کا یہ پہلا واقعہ نہیں بلکہ خیبرپختونخوا کے قبائلی اضلاع میں دہشت گردی کے یہ واقعات معمول بن چکے ہیں جس میں افواج پاکستان کے جوانوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے.
اس سے قبل اپریل کی 26 تاریخ کو بھی دہشت گردوں کی فائرنگ میں 2 فوجی جوان شہید ہوگئے تھے، پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان کے مطابق جنوبی وزیرستان کے علاقے سراروغہ میں دہشت گردوں نے سیکیورٹی فورسز پر فائرنگ کی تھی جس کے جواب میں پاک فوج کے جوانوں نے فوری جوابی کارروائی شروع کی. آئی ایس پی آر کے مطابق کارروائی کے دوران دہشت گردوں سے مقابلہ کرتے ہوئے فائرنگ کے شدید تبادلے میں دو سپاہیوں نے بہادری سے لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کیا ترجمان پاک فوج کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ شہید ہونے والوں میں بنوں سے تعلق رکھنے والے 26 سالہ لانس نائیک عمر علی خان اور ڈی آئی خان کے رہائشی 23 سالہ سپاہی محمد سراج الدین شامل تھے.
اس سے قبل 12 اپریل کو خیبرپختونخوا کے ضلع شمالی وزیرستان کے علاقے عشام میں سیکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے کے دوران پاک فوج کا ایک جوان شہید ہوگیا تھا آئی ایس پی آرکی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ ضلع شمالی وزیرستان کے شہری علاقے عشام میں دہشت گردوں اور فورسز کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا اور فائرنگ کے تبادلے کے دوران میانوالی سے تعلق رکھنے والے 28 سالہ سپاہی عصمت اللہ خان نے بہادری سے لڑتے ہوئے شہادت پائی.
خیال رہے کہ 12 اپریل کو ضلع جنوبی وزیرستان میں دہشت گردوں سے فائرنگ کے تبادلے میں میجر سمیت 2 جوان شہید جبکہ 2 دہشت گرد بھی مارے گئے تھے آئی ایس پی آر سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ جنوبی وزیرستان کے علاقے انگوارڈہ کے شہری علاقے میں سیکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا بیان میں کہا گیا تھا کہ فوجی جوانوں نے دہشت گردوں کے ٹھکانے پر موثر کارروائی کی، جس کے نتیجے میں 2 دہشت گرد مارے گئے اور ان کے قبضے سے اسلحہ اور بارود بھی برآمد کیا گیا.
یاد رہے کہ 30 مارچ کو خیبر پختونخوا کے ضلع ٹانک میں دہشت گردوں کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں 6 سیکیورٹی اہلکار شہید اور 3 حملہ آور مارے گئے جبکہ جنوبی وزیرستان کے ضلع مکین میں دہشت گردوں سے مقابلے کے دوران 2 فوجی اہلکار شہید اور 4 دہشت گرد مارے گئے تھے آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ 30 مارچ 2022 کو 3 دہشت گردوں نے خیبر پختونخوا کے ضلع ٹانک میں ایک ملٹری کمپاﺅنڈ میں داخل ہونے کی کوشش کی، فوجیوں نے موثر انداز میں جوابی کارروائی کرتے ہوئے تینوں دہشت گردوں کو گھیرے میں لے کر ہلاک کر دیا اور فوجی کمپاﺅنڈ میں داخلے کی کوشش کو ناکام بنا دی تھی.