لاہور: (سچ خبریں) پنجاب اور خیبرپختونخوا اسمبلیوں کی ممکنہ تحلیل روکنے کے لیے حکومتی اتحاد کی سیاسی سرگرمیاں جاری ہیں۔وزیراعظم شہباز شریف آج صبح ہی دارالحکومت اسلام آباد سے خصوصی طیارے کے ذریعے لاہور پہنچ گئے۔
ن لیگ کے صدر اور وزیراعظم شہباز شریف نے پارٹی رہنماؤں کا ہنگامی اجلاس بلا لیا۔شہباز شریف کی زیر صدارت اجلاس ان کی رہائشگاہ ماڈل ٹاؤن پرہوگا۔
اجلاس میں پنجاب اسمبلی کی ممکنہ تحلیل روکنے کے معاملے پر مشاورت کی جائے گی۔اجلاس میں شہبازشریف گذشتہ شب نوازشریف کی زیر صدارت ہونے والے ورچوئل اجلاس کی سفارشات کے حوالے سے شرکاء کو آگاہ کریں گے۔وزیراعظم کا لاہور میں قیام دو سے تین روز پر مشتمل ہونے کا امکان ہے۔جبکہ مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کی زیر صدارت اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آ چکی ہے۔
پنجاب اسمبلی تحلیل کے اعلان پر قانونی ماہرین نے تفصیلی رائے دی۔ اجلاس کے شرکاء کو آئینی آپشن استعمال کرنے سے متعلق آگاہ کیا گیا،لیگی اعلٰی قیادت نے عمران خان کے بیان کو سیاسی قرار دے دیا۔ اجلاس میں بریفنگ دی گئی کہ عمران خان کا بیان فیس سیونگ کیلئے ہے،لیگی وزرا نے کہا کہ عمران خان بلیک میل کر کے مذاکرات کی راہ تلاش کر رہے ہیں۔
ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ اجلاس میں عمران خان کے ساتھ پیشگی شرط پر مذاکرات نہ کرنے کا فیصلہ کیا، جبکہ پیشگی شرائط کے بغیر پی ٹی آئی کے ساتھ مذاکرات پر اتفاق کیا گیا۔دوسری جانب صوبائی اسمبلیوں کی تحلیل اور موجودہ سیاسی صورتحال پر مسلم لیگ ن نے پیپلز پارٹی کی قیادت سے دوبارہ رابطہ کیا ۔ پنجاب اسمبلی کی تحلیل روکنے کیلئے لیگی رہنماؤں اور آصف زرداری کو ٹاسک دے دیا گیا۔ آصف زرداری اور لیگی رہنما پی ٹی آئی کے ناراض ارکان سے رابطہ کریں گے،جبکہ اعتماد کے ووٹ کیلئے بھی پی ٹی آئی کے ناراض ارکان سے مشاورت کریں گے۔