سچ خبریں:امریکی کانگریس نے منگل کو وفاقی حکومت قرضوں کی حد بڑھانے کے منصوبے کی منظوری دے دی۔
روئٹرز خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی کانگریس نے وفاقی حکومت کے قرضوں کی حد میں 2.5 ٹریلین ڈالر کا اضافہ کرنے پر اتفاق کیا ہے تاکہ حکومتی قرضوں کی حد کو 31.4 ٹریلین ڈالر سے زیادہ کیا جا سکے۔
امریکی کانگریس نے حکومت کو دیوالیہ ہونے سے بچانے کے لیے بل کو حتمی دستخط اور قانون بننے کے لیے امریکی صدر جو بائیڈن کو بھیج دیا ہے،ڈیموکریٹس اور ریپبلکنز کے درمیان ایک ماہ تک جاری رہنے والے تنازع کے بعد اس بل کی منظوری دی گئی جبکہ امریکی وزیر خزانہ جینٹ ییلن نے کانگریس سے کہا تھا کہ وہ بدھ سے پہلے حکومتی قرض کی حد بڑھانے پر رضامند ہو جائے۔
یادرہے کہ امریکی حکومت کے قرضوں میں اضافے کا ایک حصہ ڈونلڈ ٹرمپ کے دور کی وجہ سے ہے جب ٹیکسوں میں کٹوتیوں سے حکومتی قرضوں میں 7.85 ٹریلین ڈالر کا اضافہ ہوا، قابل ذکرہے کہ امریکی حکومت کے بڑھتے ہوئے قرضوں میں کورونا وائرس کی وباء کے پھیلاؤ اور اس سے منسلک اخراجات نے بھی اہم کردار ادا کیا ہے جس کی وجہ سے اب اس ملک کی حکومت دیوالیہ کا شکار ہونے کے دہانے پر ہے جس کو روکنے کے لیے یہ اقدام کیا گیا ہے۔