آئی ایم ایف کہتا ہے مزید پیسے دینے کو تیار ہیں لیکن ٹیکس ریفارمز کریں، وزیرخزانہ

🗓️

فیصل آباد: (سچ خبریں) وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کہتا ہے ہم مزید پیسے دینے کے لیے تیار ہیں لیکن ٹیکس ریفارمز کریں۔ فیصل آباد چیمبر آف کامرس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں ںے کہا کہ پالیسی ریٹ اور مہنگائی پر بات کرنا چاہوں گا، ہمیں گزشتہ کچھ عرصے سے اس معاملے پر مشکلات رہی ہیں، شرح سود میں کمی آرہی ہے اور آٹو فنانسنگ میں تو آچکی ہے، ہم نے کچھ عرصے سے دیکھا کہ چینی، گھی اور دیگر اشیاء کی قیمتوں میں کمی آئی، ہر سال چینی پر بات ہوتی ہے وزیر خوراک نے کہا ہے رمضان المبارک میں چینی کی قیمتوں میں کمی ہوگی، یہ سب چیزیں تب مہنگی ہوتی ہیں جب مڈل مین ہوتا ہے۔

وزیر خزانہ کا کہنا ہے کہ بار بار کہا جاتا ہے ہم آئی ایم ایف کے پاس کیوں جاتے ہیں؟ آپ کو پتا ہے اس لیے جاتے ہیں کہ اکانومی کا ڈی این اے چل سکے، آئی ایم ایف کہتا ہے ہم مزید پیسے دینے کے لیے تیار ہیں لیکن ٹیکس ریفارمز کریں، ہم جو اصلاحات لارہے ہیں وزیراعظم اس پر کلیئر ہیں، تنخواہ دار طبقے پر بہت بوجھ پڑا ہے، ہم یہ چاہتے ہیں سیلری پرسن کو اپنا فارم جمع کروانا ہوگا، سات شعبہ جات سے منسلک تنخواہ دار طبقہ نومبر تک آن لائن اپنا فارم جمع کروا سکے گا، ہم اس پورے سسٹم کی ڈیجیٹلائزیشن کررہے ہیں، آپ دیکھیں گے آنے والے دنوں میں مزید کام بہتر ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم چیف جسٹس کے پاس اسی وجہ سے گئے تھے کہ ٹیکس کے کیسز کو فوری طور نمٹایا جائے، ہر سال ہمارا ایک ٹریلین خسارے میں جاتا ہے، مختلف ادارے یا مختلف وزارتوں کو ایک دوسرے میں ضم کیا جارہا ہے، ہم سے سوال ہوتا ہے کہ آپ ٹیکس لے رہے ہیں خود کیا کررہے ہیں؟ 43 وزارتیں ہیں جن میں پانچ سے چھ وزارتوں کو ضم کرنے کے لیے کام جاری ہے، ایک وزارت کو ختم کرنے کے لیے کام کرچکے ہیں، ہم یہ سب اپنے اخراجات کم کرنے کے لیے کررہے ہیں۔

محمد اورنگزیب کہتے ہیں کہ میں ایسی کوئی بات نہیں کروں گا جو پوری نہ کرسکوں، آپ سب میرے اسٹیک ہولڈرز ہیں میں چاہتا ہوں کہ سب مل کر آگے چلیں، ہمیں مل کر آگے چلنا ہے پیچھے نہیں دیکھنا، حکومت اس وقت بہت مشکل فیصلے کررہی ہے، تین چیزیں ایسی ہیں جن پر ہمارا فوکس ہے، ہمیں آگے دیکھنا ہے پیچھے کیا کیا ہوتا رہا یہ نہیں دیکھنا، اس وقت حکومت کا پورا فوکس ہے کہ ہمیں کیسے گروتھ کی طرف جانا ہے، پیچھلے ہفتے سعودی عرب میں تھا تو وہاں پر 30 سے زائد فنانس منسٹر تھے، وہاں پر یہی بات ہورہی تھی کہ ہم نے گلوبل ٹریڈ کو نہیں ریجنل ٹریڈ کو دیکھنا ہے۔

مشہور خبریں۔

مشرقی ایشا میں نیٹو کے ساتھ کیا ہونے والا ہے؟

🗓️ 12 جولائی 2023سچ خبریں:یورپی یونین میں چینی حکومت کے سفارتی مشن نے سیکرٹری جنرل

یمنی قوم کا محاصرہ ایک جنگی جرم ہے: یمنی حکومت

🗓️ 28 دسمبر 2022سچ خبریں:      یمن کی نیشنل سالویشن گورنمنٹ کے نائب وزیر

پنجاب میں پی ڈی ایم کی اِن ہاؤس تبدیلی کی خواہش ادھوری رہ گئی

🗓️ 19 اکتوبر 2022لاہور:(سچ خبریں) پنجاب میں پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ کی اِن ہاؤس تبدیلی کی خواہش ادھوری

مقبوضہ کشمیر نہ ہی بھارت کا حصہ ہے اور نہ ان کا اندرونی معاملہ ہے

🗓️ 26 ستمبر 2021اسلام آباد (سچ خبریں) پاکستان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں

پنجاب کی کابینہ کی تشکیل التواء کا شکار

🗓️ 9 مئی 2022لاہور(سچ خبریں)پنجاب کی صوبائی کابینہ کی تشکیل مزید التواء کا شکار ہوگئی

عراقی پارلیمنٹ کی صیہونی حکومت کے ساتھ تعامل کو جرم قرار دینے کی کوشش

🗓️ 30 جنوری 2022سچ خبریں:عراقی پارلیمانی اتحاد نصر کے ایک رکن نے اعلان کیا کہ

فلسطینی حامیوں میں آئرش طلباء بھی شامل 

🗓️ 5 مئی 2024سچ خبریں: اسرائیل کے ساتھ تثلیث یونیورسٹی کے تعلقات ختم کرنے اور اسرائیل

حکومت کا سرحدی نگرانی بڑھانے کیلئے نئی بارڈر کنٹرول اتھارٹی کے قیام پر غور

🗓️ 21 جنوری 2025 اسلام آباد: (سچ خبریں) گزشتہ سال ناکامی کے باوجود اور جاری

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے