واشنگٹن (سچ خبریں) جو بائیڈن انتظامیہ نے دوسرے ممالک میں ڈرون حملوں کے حوالے سے اہم اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ کچھ ممالک کو چھوڑ کر باقی علاقوں پر ڈرون حملے کرنے سے پہلے اجازت لینی ہوگی۔
تفصیلات کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ نے جنگ زدہ علاقوں کے سوا دیگر علاقوں میں ڈرون حملے روک دیے ہیں، ترجمان پینٹاگان جان کربی کے مطابق افغانستان، عراق اور شام کے سوا دیگر مقامات پر ڈرون حملوں سے پہلے اجازت لینا لازمی ہوگی۔
ترجمان کے مطابق پابندی مستقل نہیں لگائی جارہی اور اس کامطلب یہ بھی نہیں کہ ڈرون حملے نہیں کیے جائیں گے۔
جان کربی نے اپنے بیان کی وضاحت دیتے ہوئے مزید کہا کہ عالمی شراکت داروں کے ساتھ انتہاپسندوں کے خاتمے کے لیے پرعزم ہونے کے ساتھ انتہاپسندوں کی جانب سے دھمکیوں اور حملوں کے خطروں سے بخوبی آگاہ ہیں۔
واضح رہے کہ امریکی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ بائیڈن کے صدر منتخب ہوتے ہی فوجی قیادت کو یہ نیاہدایت نامہ خفیہ طور پر بھیج دیا گیا تھا۔
دوسری جانب عراق کے شمالی علاقے میں مقامی فورسز اور امریکی زیر قیادت اتحاد کے فضائی حملوں میں دہشت گرد تنظیم داعش کے 12 جنگجو مارے گئے ہیں۔
عراقی ذرائع کے مطابق مشترکہ آپریشن کمانڈ کے تعاون سے اتحادی طیاروں نے شمالی صوبے نینوا کے اڈایاہ پہاڑوں میں داعش کے ایک ٹھکانے پر فضائی حملہ کیا۔
واضح رہے کہ امریکہ کسی بھی ملک پر جب چاہے ڈرون حملے کردیتا ہے جس کی وجہ سے اب تک لاکھوں بے گناہ افراد ہلاک اور زخمی ہوچکے ہیں۔
قابل ذکر ہیکہ امریکہ یہ دعویٰ کرتا ہیکہ یہ حملے دہشت گردوں کے خلاف کیئے جاتے ہیں لیکن متعدد تحقیات اور زمینی حقائق سے یہ واضح ہوتا ہے کہ ان میں سے اکثر حملے دہشت گردوں کو بچانے کے لیئے ان افراد کے خلاف کیئے گئے ہیں جو دہشت گردوں کے خلاف برسرپیکار رہے ہیں۔