سچ خبریں:معروف عربی اخبار نے لکھا کہ ایران نے منطق، صبر اور حکمت عملی سے امریکہ کو غیر مستقیم مذاکرات پر مجبور کیا۔
انٹر ریجنل معروف عربی اخبار رائے الیوم نے اپنی تازہ ترین رپورٹ میں لکھا ہے کہ ایران کی سیاسی طاقت اور حکمت عملی نے امریکہ کو مجبور کیا ہے کہ وہ تہران کے ساتھ غیر مستقیم مذاکرات کو تسلیم کرے۔
ایران نے ایک بار پھر ثابت کیا ہے کہ وہ نمائشی یا فوری معاہدوں کا خواہاں نہیں بلکہ اپنے قومی مفادات پر مبنی معقول اور پائیدار حل چاہتا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایران نے ماضی میں بھی، محورِ مقاومت کی طاقت کے عروج پر، عالمی طاقتوں سے جوہری معاہدہ کیا تھا، جو 2015 میں طے پایا۔
تاہم، ڈونلڈ ٹرمپ کی صدارت کے دوران یکطرفہ طور پر اس معاہدے کو منسوخ کر دیا گیا، جس کے بعد ایران نے نہ صرف اپنے جوہری پروگرام کو وسعت دی بلکہ یورینیم افزودگی کی سطح میں بھی اضافہ کر دیا۔
تجزیہ کاروں کے مطابق، ایران نے ہمیشہ مذاکرات میں بردباری اور عقلی حکمت عملی اپنائی ہے۔ اس کے برعکس، ٹرمپ فوری نتائج چاہتے ہیں اور سست روی کو اپنی سیاسی ناکامی تصور کرتے ہیں۔
عمان میں ہونے والے حالیہ مذاکرات کے بعد ٹرمپ نے یہاں تک کہا کہ ایران صرف وقت ضائع کر رہا ہے لیکن ایرانی قیادت کے نزدیک معاہدے کا مقصد صرف مذاکرات نہیں بلکہ مفاد پر مبنی نتیجہ ہے۔
ایران کی پوزیشن صرف سفارتی نہیں بلکہ فوجی لحاظ سے بھی مستحکم ہے، ٹرمپ کی دھمکیوں اور زیادہ سے زیادہ دباؤ کی پالیسی کے جواب میں، تہران نے کئی بار اپنی فوجی آمادگی اور دفاعی طاقت کا مظاہرہ کیا ہے۔
اسرائیلی جنرل عاموس یادلین بھی یہ تسلیم کر چکے ہیں کہ ایران کا جوہری پروگرام عراق یا شام کے پروگرامز سے کہیں زیادہ مضبوط اور پیچیدہ ہے، اور ایرانی جوہری تنصیبات مختلف مقامات پر پھیلی ہوئی ہیں، جس سے کسی ممکنہ حملے کا اثر کم ہوتا ہے۔
ایران نے نہ صرف براہ راست مذاکرات سے گریز کیا، بلکہ امریکہ کو اپنی شرائط پر مذاکرات کے لیے مجبور بھی کیا۔ یہ اقدام تہران کی سفارتی مہارت اور قومی خودداری کی علامت ہے۔
Short Link
Copied
مشہور خبریں۔
فراڈ کیس: علی زیدی 3 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے
اپریل
ہم مذاکرات میں اپنی تمام سابقہ شرائط پر پابند ہیں: فلسطینی مزاحمت
اکتوبر
صہیونی فوج کی عسکری اور خفیہ بٹالین ۲
جون
امریکہ مشرق وسطیٰ پر بمباری کے بجائے کیا کرے؟برطانوی اخبار کا مشورہ
فروری
غزہ پر ڈھائے گئے ظلم و ستم میں امریکہ اسرائیل کا شریک
نومبر
کابینہ اراکین کفایت شعاری کی پالیسی پر مکمل عملدرآمد سے تاحال گریزاں
مارچ
آنکارا اور تل ابیب کے درمیان کشیدگی؛ وجہ؟
جولائی
امریکہ کب تک صیہونی حکومت کو بچائے گا؟
جون