سچ خبریں:انگلینڈ میں تقریباً 25000 ایمبولینس کے عملے نے اپنی کم تنخواہوں کے خلاف اس ہڑتال کی۔
برطانوی ایمبولینس عملہ دسمبر کے بعد دوسری مرتبہ ہڑتال پر ہے جب کہ اپنے حقوق کے حوالے سے اس ملک کی حکومت کے ساتھ ان کے اختلافات ابھی تک حل نہیں ہوئے ہیں، یاد رہے کہ پیرامیڈیکس، ڈرائیوروں اور ایمبولینس کارکنوں کی ہڑتال انگلینڈ میں تازہ ترین احتجاجی کارروائی ہے، جس کا ریل نیٹ ورک کچھ دنوں سے درہم برہم ہے اور اس کا صحت عامہ کا نظام دباؤ کا شکار ہے۔
واضح رہے کہ برطانوی محکمہ صحت کے حکام نے متنبہ کیا کہ ایمبولینس کے عملے کی ہڑتال کا اثر دسمبر میں ہونے والی پچھلی ہڑتال کے مقابلے میں بدتر ہوگا کیونکہ کال ہینڈلرز سمیت مزید کارکنان رینج سے باہر ہو گئے ہیں، تاہم لوگوں سے کہا گیا ہے کہ ایمبولینس صرف ایمرجنسی کی صورت میں بلائیں جب کسی کی جان کو خطرہ ہو جب کہ غیر ضروری کیسز کو ترجیح نہیں دی جاتی اور کچھ لوگوں کو خود اسپتال جانا پڑتا ہے۔