سچ خبریں:انگلینڈ کے سب سے بڑے مالیاتی ادارے نے اعلان کیا کہ اس ملک میں تقریباً 11 ملین بالغوں کو اپنے بلوں اور قرضوں کی ادائیگی میں مشکلات کا سامنا ہے۔
انگلینڈ کے سب سے بڑے مالیاتی ادارے سٹی ریگولیٹر نے اعلان کیا کہ اس ملک میں 10 ملین 900 ہزار بالغوں کو اخراجات کی ادائیگی اور قرضوں کی ادائیگی میں مشکلات کا سامنا ہے،اس رپورٹ کے مطابق مئی 2022 سے اب تک اس مسئلے سے جڑے بالغ افراد کی تعداد میں 3 لاکھ 100 ہزار افراد کا اضافہ ہوا ہے یعنی گزشتہ سال مئی میں 7 لاکھ 800 ہزار افراد کو اپنے اخراجات کی ادائیگی میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا جبکہ جنوری 2023 میں 10900000 لوگ اپنے اخراجات ادا کرنے سے قاصر رہے ہیں۔
سروے کے نتائج سے یہ بھی ظاہر ہوا کہ اس سال جنوری میں ختم ہونے والے 6 مہینوں میں 29 فیصد بالغ افراد اور 34 فیصد کرایہ داروں کو اخراجات میں اضافے کے سامنا کرنا پڑا، اس کے علاوہ کچھ لوگوں نے روزمرہ کے اخراجات کے دباؤ کو کم کرنے کے لیے اپنی طبی کوریج کو کم کر دیا ہے۔
اس کی بنیاد پر 8% لوگ جنہوں نے گزشتہ موسم بہار میں انشورنس خدمات اورق سپورٹ پالیسیوں کا استعمال کیا تھا ان میں سے ایک یا زیادہ پالیسیاں منسوخ کر دیں اور 7% نے اخراجات کا سامنا کرنے کے لیے اپنی انشورنس کوریج کو کم کر دیا تھا، دریں اثنا مئی 2022 میں ان دو قسم کی خدمات استعمال کرنے والے تقریباً 6.2 ملین بالغوں نے جنوری 2023 میں دونوں کو منسوخ کر دیا۔