سچ خبریں: یوکرین کی حکومت نے جمعرات کی صبح اعلان کیا کہ اس نے شامی حکومت سے مکمل طور پر تعلقات منقطع کر لیے ہیں۔
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ کیف نے دمشق کی جانب سے خود ساختہ جمہوریہ ڈونیٹسک اور لوہانسک کو تسلیم کرنے کے فیصلے کے جواب میں شام کے ساتھ تعلقات منقطع کر لیے ہیں۔
زیلنسکی نے اپنے سرکاری ٹیلیگرام چینل پر ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ یوکرین اور شام کے درمیان مزید تعلقات نہیں رہیں گے۔
شام کی وزارت خارجہ کے ایک اہلکار نے بدھ کی شام SANA کو بتایا کہ شام نے لوہانسک عوامی جمہوریہ اور دونیتسک عوامی جمہوریہ کی آزادی اور خودمختاری کو تسلیم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
شامی اہلکار نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ہم دونوں ممالک کے ساتھ تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے فریم ورک پر اتفاق کرنے کے لیے کام کریں گے جس میں قائم کردہ قواعد کے مطابق سفارتی تعلقات قائم کیے جائیں گے۔
اس سے قبل شام کے صدر بشار الاسد نے روس اور خود ساختہ جمہوریہ ڈونیٹسک کے مشترکہ وفد سے ملاقات کے دوران کہا تھا کہ یوکرین کو دہشت گرد اور امریکہ کے نیو نازی چلا رہے ہیں۔
وفد کے ارکان نے اس بات پر زور دیا کہ وہ شام کے ساتھ تمام شعبوں میں اپنے تعلقات کو مضبوط اور اس کی سطح کو بہتر بنانا چاہتے ہیں۔ ڈونیٹسک کے وزیر خارجہ نے ملک کے صدر کی طرف سے اسد کو ایک پیغام پہنچایا جس کا خیر مقدم کیا گیا۔
شامی صدر نے اس بات پر بھی زور دیا کہ دمشق ڈونیٹسک کے ساتھ اپنے تعلقات کو سیاسی سطح پر بہتر کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
الاسد نے ڈونباس کے بیشتر علاقے کی آزادی پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ روس اور شام ایک دشمن کے خلاف جنگ میں لڑ رہے ہیں۔ کیونکہ دہشت گردوں اور نیو نازیوں کا انتظام کرنے والا فریق امریکہ ہے۔