سچ خبریں: یمن کی وزارت خارجہ نے کہا کہ امریکہ کی جانب سے طلباء کو دبانے اور یمن میں قیام امن کو روکنے نیز غزہ میں صیہونیوں کے جرائم کو نہ روکنے کے اقدام سے ظاہر ہوتا ہے کہ جمہوریت پر مبنی اس ملک کے نعرے جھوٹے ہیں۔
المیادین نیوز چینل کی ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق یمن کی وزارت خارجہ نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ بحیرہ احمر میں یمنی فوج کی کارروائیاں انسانی اہداف کے ساتھ کی جارہی ہیں جو صیہونی حکومت پر غزہ میں جرائم کو روکنے اور اس علاقے کی ناکہ بندی اٹھانے کے لیے دباؤ ڈالنے کے مقصد سے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: مغربی ممالک کی دوسروں کو جمہوریت کا درس دینے کی کوشش کرنے کا حق ہے؟روسی سفارتکار
یمن کی وزارت خارجہ نے یہ بیان جاری کرتے ہوئے تاکید کی ہے کہ یمن میں امن و استحکام کے قیام میں امریکہ ہی واحد رکاوٹ ہے اور یہی غزہ میں بھی صیہونی جرائم نہیں ختم ہونے دیتا۔
اس بیان میں واضح کیا گیا کہ یمن میں امن اور بحیرہ احمر کے واقعات کے درمیان کوئی تعلق نہیں ہے اور یمنی حکام نے اقوام متحدہ کو مطلع کیا ہے کہ صنعا کا سعودی فریق کے ساتھ جو تعامل کا منصوبہ ہے اس میں غزہ کے واقعات کے حوالے سے کچھ بھی نہیں ہے نیز امریکہ اور انگلینڈ کو اس عمل میں مداخلت نہیں کرنی چاہیے۔
اس وزارت نے کہا کہ یمن کے امور میں امریکی ایلچی ٹم لنڈرکنگ کے بیانات سے ظاہر ہوتا ہے کہ امریکہ یمن میں امن کے قیام سے روک رہا ہے نیز واشنگٹن صیہونیوں کو بھی غزہ میں جرائم روکنے اور اس کی ناکہ بندی اٹھانے سے روک رہا ہے۔
یمن کی وزارت خارجہ کے بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ امریکی حکومت دنیا کی تمام اقوام حتیٰ کہ امریکی عوام کی مرضی کے خلاف کھڑی ہے، جب کہ امریکی عوام غزہ کے باشندوں کے خلاف صیہونی حکومت کے گھناؤنے جرائم میں شریک ہونے پر مبنی بائیڈن حکومت کی پالیسیوں کو مسترد کرتے ہیں۔
یمن کی وزارت خارجہ نے اس بات پر زور دیا کہ امریکی عالمی مطالبات سے تعامل کے بجائے یونیورسٹی کے طلباء کو بے دردی سے دبا رہے ہیں جس سے جمہوریت کے بارے میں امریکی نعروں کی منافقت ظاہر ہوتی ہے۔
اس سلسلے میں یمنی مسلح افواج کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل یحییٰ سریع نے منگل کی صبح ایک بیان جاری کرتے ہوئے بحیرہ احمر میں یمنی افواج کی کارروائیوں کو جاری رکھنے کا اعلان کیا اور اس بات پر زور دیا کہ یمنی عوام نے دشمن کے خلاف وسیع فوجی ڈرون کارروائیاں کی ہیں۔ ۔
یہ کہتے ہوئے کہ اس آپریشن نے اپنے اہداف کو کامیابی سے حاصل کیا، سریع نے وضاحت کی کہ ہماری بحری، میزائل اور فضائی افواج نے بحیرہ احمر میں سائکلیڈز جہاز کے خلاف مشترکہ آپریشن کیا اور حملہ بالکل درست رہا۔
مزید پڑھیں: جمہوریت کا گہوارہ ہونے کے دعویدار ملک میں جنگی جرائم پر تنقید کی سزا!
یمنی مسلح افواج کے ترجمان بریگیڈیئر یحییٰ سریع نے مزید کہا کہ ہم نے بحر ہند میں اسرائیلی جہاز MSC ORION کو متعدد ڈرونز سے نشانہ بنایا۔
یمنی فوج نے بھی اپنے اس بیان میں ایک بار پھر غزہ کے محاصرے کے مکمل خاتمے اور فلسطینی عوام کے خلاف صیہونی حکومت کی جارحیت کے خاتمے تک اس طرح کے آپریشن کے جاری رہنے پر تاکید کی ہے۔