سچ خبریں: فرانس جو ایک طویل عرصے سے دنیا میں جمہوریت کا گہوارہ ہونے کا دعویٰ کرتا ہے، ان دنوں صیہونی حکومت پر تنقید اور غزہ میں اس کے واضح جنگی جرائم کے حوالے سے بدترین رویہ اختیار کر رہا ہے۔
فلسطینی ذرائع ابلاغ کی رپورٹ کے مطابق فرانسیسی پارلیمنٹ کی ایک سینئر رکن کو فرانسیسی پولیس نے صیہونی حکومت کے جرائم پر تنقید کرنے پر طلب کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: فرانسیسی صدر کا صیہونیوں کی حمایت کرنے کا نیا انداز
فرانسیسی پارلیمنٹ کے سینئر نمائندے اور ایک دھڑے کی سربراہ Mathilde Panot نے ایک بیان شائع کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس ملک کی پولیس نے انہیں غزہ کی پٹی میں صیہونی حکومت کے جرائم کے خلاف احتجاج کی وجہ سے طلب کیا ہے۔
Mathilde Panot نے مزید کہا کہ یہ سمن ڈرانا اور دھمکی دینا ہے لیکن کوئی طلبی اور کوئی دھمکی ہمیں فلسطینی عوام کے خلاف جاری نسل کشی کے خلاف احتجاج کرنے سے نہیں روک سکے گی اور ہم خاموش نہیں رہیں گے۔
یہ عرضی ایسی حالت میں کی گئی ہے جب فرانسیسی حکام نے چند سال قبل آزادی بیان اور میڈیا کے عنوان سے پیغمبر اسلامؐ کی توہین کرنے والے کارٹون کی اشاعت کو جائز قرار دیا تھا۔
مزید پڑھیں: 7 اکتوبر کی شکست اسرائیل کو کتنی مہنگی پڑی؟:سینئر فرانسیسی سفارت کار
لیکن فریبی عالمی جمہوریت کے انہی دعوے دار بچوں کی قاتل صیہونی حکومت پر تنقید کرنے والوں کے مقابلے اپنا صبر کھو بیٹھے ہیں اور ناقدین کو طویل مدتی قید سمیت بدترین سزائیں سنا رہے ہیں۔