سچ خبریں: حزب اللہ کی طرف سے غزہ کی پٹی پر صیہونی فوج کے ٹھکانوں پر اور مقبوضہ فلسطین کے شمال میں واقع علاقوں پر مارٹر حملے ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کی رپورٹ کے مطابق صیہونی حکومت کے خلاف فلسطینیوں کی مزاحمتی تحریک کا بڑا اور حیران کن آپریشن طوفان الاقصی کل بروز ہفتہ شروع ہوا اور علاقے کے متعدد ماہرین اور صہیونی میڈیا کے اعتراف کے مطابق یہ آپریشن کامیاب ہے،اس حکومت کی ایک بڑی انٹیلی جنس اور سیکورٹی کی ناکامی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: الاقصیٰ طوفان آپریشن کو پاکستان نے سراہا
اس کے جواب میں صیہونی حکومت نے غزہ کے مختلف علاقوں پر بمباری کی جس کے بعد آج بروز اتوار حزب اللہ نے صیہونی فورسز کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا اور اس کی ذمہ داری بھی قبول کی۔
درایں اثنا حماس کی عسکری ونگ نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے مقبوضہ علاقوں کے اندر فلسطینی مجاہدین اور صیہونی فوج کے درمیان شدید لڑائی جاری ہونے کا اعلان کیا ہے۔
واضح رہے کہ اس لڑائی میں صہیونی فوج نے مجلان خصوصی یونٹ کے نائب کمانڈر حان برخام کی ہلاکت کا اعلان کیا۔
صہیونی آرمی ریڈیو نے اعلان کیا کہ الاقصیٰ طوفان آپریشن کے دوران ہلاک ہونے والوں میں ناحال بریگیڈ کا کمانڈر، ایک بٹالین کا کمانڈر، میگیلان یونٹ کا ڈپٹی کمانڈر، ایک اور فوجی کمپنی کا کمانڈر نیز ایک پلاٹون کا کمانڈر شامل ہیں۔
درایں اثنا صیہونی جاسوس ڈرون نے لبنان میں واقع شعبا کے میدانوں نیز العرقوب اور حاسبا کے علاقوں کی فضائی حدود میں پروازیں کیں، میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ صیہونی فوج کے ٹھکانوں کو زبدین کے علاقے میں نشانہ بنایا گیا جو شعبا کے میدانوں کے اندر واقع ہے۔
مزید پڑھیں: فلسطین سے صیہونیوں کی طرف بڑھنے والا طوفان
المیادین نے لکھا ہے کہ حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ حملے بڑی تعداد میں مارٹر اور راکٹوں کا استعمال کرتے ہوئے کیے گئے اور ان میں براہ راست صہیونی فوج کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔