سچ خبریں:گذشتہ شام استقامتی جنگجوؤں نے جنین کے مغرب میں صہیونی بستی شکید کو نشانہ بنایا۔
حالیہ دنوں میں مغربی کنارے کے مختلف علاقوں بالخصوص نابلس اور جنین کے خلاف آباد کاروں اور صہیونی فوج کی جارحیت میں شدت آنے کے بعد فلسطینیوں کی استقامتی کارروائیوں میں بھی نمایاں اضافہ ہوا ہے۔
صیہونی حکومت کے فوجیوں نے نابلس کے جنوب میں حوارہ بستی پر حملہ کر کے 8 فلسطینی نوجوانوں کو قابض آباد کاروں سے مقابلہ کرنے کے الزام میں گرفتار کر لیا۔
گزشتہ دنوں مجرم آباد کاروں نے حوارہ بستی پر وحشیانہ حملے کیے جس کے دوران ایک فلسطینی شہید اور 400 سے زائد افراد زخمی ہوئے اور درجنوں مکانات اور کاروں کو نذر آتش کردیا گیا۔
صہیونی فوجیوں نے مغربی کنارے کے دیگر علاقوں میں بھی متعدد فلسطینیوں کو گرفتار کیا۔
صیہونی حکومت کی جیلوں میں قید فلسطینی اسیران نے مسلسل 16ویں روز بھی احتجاجی مظاہرے جاری رکھے ہوئے ہیں۔
یہ اقدامات صیہونی حکومت کی داخلی سلامتی کے وزیر اٹمر بن گویر کے حکم سے فلسطینی قیدیوں کے خلاف نافذ کیے گئے نئے اقدامات کے بعد عمل میں لائے گئے ہیں۔
فلسطین کی اسلامی جہاد تحریک کے سینئر رہنماؤں میں سے ایک شیخ خضر عدنان نے صیہونیوں کے ہاتھوں اپنی بلاجواز گرفتاری کے خلاف مسلسل 25ویں روز بھی بھوک ہڑتال جاری رکھی ہے۔
صہیونی فوجیوں نے فروری کے اوائل میں شیخ خضر عدنان کو بغیر کسی الزام کے گرفتار کر کے جیل میں ڈال دیا۔
صیہونی فوج کی حمایت سے متعدد صیہونی آباد کاروں نے آج بروز بدھ مسجد الاقصیٰ پر حملہ کیا۔
یہ حملہ باب المغرب کے داخلی راستے سے فوج کی بھرپور حمایت سے کیا گیا۔ اس حملے میں آباد کاروں نے مسجد اقصیٰ میں اشتعال انگیز تلمودی رسومات کا انعقاد شروع کر دیا۔