کیا امریکہ میں ایران سے لڑنے کی ہمت ہے؟

امریکی

?️

سچ خبریں: عراق اور شام میں مزاحمتی گروہوں کے ٹھکانوں پر پینٹاگون کی فوجی جارحیت کے بعد، امریکی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان نے کہا کہ امریکہ ایران کے ساتھ تصادم کا خواہاں نہیں ہے لیکن مزاحمتی تحریک کے خلاف حملے جاری رہیں گے۔

وائٹ ہاؤس کی قومی سلامتی کونسل کے اسٹریٹجک کمیونیکیشن کے ترجمان اور رابطہ کار جان کربی نے جمعہ کی شام امریکی فوج کے عراق اور شام پر حملے کے بعد امریکی صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ ایران کے ساتھ تصادم کا خواہاں نہیں ہے لیکن جیسا کہ صدر نے واضح کیا ہے، ہم اپنے لوگوں کے دفاع میں کوئی ہچکچاہٹ محسوس نہیں کریں گے اور ہم ان تمام لوگوں کو جوابدہ ٹھہرائیں گے جو امریکیوں کو نقصان پہنچاتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: امریکی صحافی نے کن امریکی سینیٹرز کو پاگل کہا؟ اور کیوں؟

وائٹ ہاؤس کے اس سینئر اہلکار نے کہا کہ آر جی سی اور دیگر ملیشیا کے لیے ہمارا پیغام ہے کہ امریکی افواج پر حملے بند ہونے چاہیے۔

قبل ازیں، ڈیموکریٹس اور بائیڈن انتظامیہ کے قریبی وائٹ ہاؤس کے ایک سینئر اہلکار نے جمعہ کی شام CNN کو بتایا کہ امریکہ ایران کے اندر حملہ نہیں کرے گا اور صرف ملک سے باہر اس کے اہداف پر توجہ مرکوز رکھے گا،امریکی حکام کئی دنوں سے جانتے تھے کہ یہ حملہ آج رات کیا جائے گا۔

وائٹ ہاؤس کی نیشنل سکیورٹی کونسل کے اسٹریٹجک کمیونیکیشن کوآرڈینیٹر کربی نے صحافیوں کے ساتھ اپنی بات چیت جاری رکھتے ہوئے مزید کہا کہ امریکہ کو ابھی تک نہیں معلوم کہ عراق اور شام پر آج رات کے حملوں میں کتنے افراد ہلاک یا زخمی ہوئے، انہوں نے مزید کہا کہ حملے آج رات شروع ہوئے، لیکن یہ آج رات ختم ہونے والے نہیں ہیں۔

واضح رہے کہ امریکن دہشتگرد فوج (CENTCOM) کی سینٹرل کمانڈ نے ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ شام اور اردن کی سرحد پر واقع "ٹاور-22” بیس پر حملے میں اس ملک کے 3 فوجیوں کی ہلاکت کے جواب میں عراق اور شام میں ایران کی حمایت یافتہ گروہوں کے ٹھکانوں پر حملے کیے گئے ہیں۔

امریکی سینٹرل کمانڈ کے ہیڈکوارٹر نے اعلان کیا کہ مقامی وقت کے مطابق شام 16 بجے، اس نے عراق اور شام کے علاقے میں 85 سے زیادہ پوائنٹس پر حملہ کیا۔

امریکی فوج نے اعلان کیا کہ ان ٹھکانوں پر حملے میں کئی طیاروں اور طویل فاصلے تک مار کرنے والے بمبار طیاروں کا استعمال کیا گیا جنہوں نے امریکہ سے اڑان بھری تھی۔

اس بیان کے مطابق ان حملوں میں 125 بم استعمال کیے گئے جن سے آپریشنز کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹرز، انٹیلی جنس، راکٹ اور میزائل مراکز، ڈرون اسٹوریج کے گوداموں اور ایران کے حمایت یافتہ گروپوں کی لاجسٹک تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا۔

مزید پڑھیں: کیا اردن میں امریکی اڈے پر حملہ ایران نے کیا؟ نیویارک ٹائمز کی زبانی

واضح رہے کہ عراق کی اسلامی مزاحمتی تحریک نے اس سے قبل اعلان کیا تھا کہ فلسطینی قوم کی حمایت کے لیے وہ مقبوضہ علاقوں اور خطے میں واشنگٹن کے ٹھکانوں پر اپنے حملوں کو تیز کرے گی جس کی وجہ فلسطینیوں کے خلاف قتل و غارت اور جرائم میں امریکہ کی مداخلت ہے۔

مشہور خبریں۔

ایران کا اسرائیلی اقدامات کے خلاف جوابی کارروائی کا حق محفوظ ہے: ایکسپریس

?️ 23 دسمبر 2021اسلام آباد(سچ خبریں) پاکستان کے "ایکسپریس ٹریبیون” اخبار نے القدس فورس کے

دشمن کی کسی بھی حماقت کا دندان شکن جواب دینے کے لیے تیار ہیں:ایرانی فوج کے سربراہ

?️ 16 مارچ 2022سچ خبریں:ایرانی فوج کے سربراہ میجر جنرل موسوی نے کہا کہ اگر

صدر مملکت نے ٹک ٹاک پر پیغام جاری کر کے اپنی موجودگی کا اظہار کیا

?️ 17 جولائی 2021اسلام آباد (سچ خبریں) صدر مملکت کے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ پر جاری

سیاستدان فوج کے ’غیر سیاسی رہنے‘ کے موقف کا فائدہ اُٹھائیں، صدر مملکت

?️ 9 دسمبر 2022 اسلام آباد: (سچ خبریں) صدر مملکت عارف علوی نے کہا ہے

صیہونیوں نے کن فلسطینی لیڈروں کو گرفتار کیا ہے؟

?️ 30 جولائی 2023سچ خبریں: فلسطینی ذرائع نے مغربی کنارے کے مختلف علاقوں پر صیہونی

صیہونی خطے میں اسرائیل کی تنہائی سے پریشان

?️ 31 مارچ 2023سچ خبریں:فلسطینی مقدس مقامات کے خلاف غاصبوں کی جارحیت میں شدت آنے

رام اللہ میں فلسطینی نوجوان کی شہادت طلبانہ کارروائی؛ دو صہیونی فوجی زخمی

?️ 26 ستمبر 2022سچ خبریں:نابلس کے جنوب میں ایک فلسطینی نوجوان کی شہادت طلبانہ کارروائی

صہیونی دشمن صرف طاقت کی زبان سمجھتا ہے:جہاد اسلامی

?️ 20 مئی 2023سچ خبریں:فلسطین کی جہاد اسلامی تحریک کے سیاسی بیورو کے رکن نے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے