سچ خبریں:غزہ کے المعمدانی اسپتال میں صیہونی حکومت کی جانب سے کیے گئے وحشیانہ جرم کے بعد تحریک حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے تاکید کی کہ یہ حملہ اسرائیلی کے بربریت اور وحشی پنے کو کو ظاہر کرتا ہے۔
الجزیرہ کے مطابق، ہنیہ نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ اس طرح کے جرم سے صیہونی دشمن کی شکست کا پتہ چلتا ہے اور کہا کہ دشمن اقدار، قوانین اور روایات کا کوئی احترام نہیں کرتا۔
انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ المحمدانی کے جرم کے مرتکب صابرہ اور شتیلا کے قتل عام کے مرتکب ہیں اور اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ صیہونیوں کی لامحدود حمایت کرنے والے امریکی اس قتل عام کے ذمہ دار ہیں۔
حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ نے اس بات پر زور دیا کہ اگر دشمن یہ سمجھتا ہے کہ غزہ کا قتل عام اس کی ناکامیوں کا پردہ ہے یا ہماری قوم کو ہتھیار ڈالنے پر مجبور کرے گا تو وہ فریب ہے۔
حماس کے اس عہدیدار نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ فلسطینیوں کی سرزمین سے قابضین کی بے دخلی سے ہی مزاحمت رکے گی اور فلسطینی عوام سے کہا کہ وہ سڑکوں پر آئیں اور اس جرم کی مذمت کریں۔
ایک گھنٹہ قبل فلسطینی خبر رساں ذرائع نے غزہ کے ایک اسپتال میں اس سانحہ کی اطلاع دی تھی جو صیہونی حکومت کے وحشیانہ حملوں کے بعد پیش آیا تھا۔
فلسطینی اتھارٹی کی وزارت صحت کے ترجمان اشرف القدرہ نے اعلان کیا تھا کہ صہیونی جنگجوؤں کی جانب سے الممدنی اسپتال پر بمباری کے دوران 500 سے زائد افراد شہید ہوئے ہیں تاہم خبری ذرائع نے ایک گھنٹہ قبل اعلان کیا تھا کہ یہ تعداد 500 سے زائد ہے۔ صیہونی حکومت کے جرائم کے متاثرین کی تعداد بہت زیادہ تھی اور 1000 سے زیادہ افراد تک پہنچ گئی تھی۔
خبررساں ایجنسی شہاب کے مطابق القدرہ نے زور دے کر کہا کہ یہ کارروائی ایک اجتماعی قتل ہے جو ہسپتال پر اس حملے کے بعد ہوئی۔