سچ خبریں: غزہ کے ہسپتالوں اور امدادی دستوں کے درمیان رابطہ منقطع کرنا صہیونی قابضین کے گھناؤنے طریقوں میں سے ایک ہے تاکہ امداد کی راہ میں رکاوٹیں ڈالیں اور اپنے جرائم کی خبروں کو چھپا سکیں۔
المیادین چینل کی رپورٹ کے مطابق غزہ کے الاقصی شہداء اسپتال کے ترجمان خلیل الدقران نے اس بات پر زور دیا کہ صیہونی فوج نے اسپتالوں اور امدادی کارکنوں کے درمیان رابطے کے تمام راستے منقطع کر دیے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ریڈ کراس کی اجازت کے باوجود 2 ریسکیو گاڑیوں کے ڈرائیوروں کو زخمیوں کو ہسپتال پہنچانے کے دوران گرفتار کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: غزہ کے ہسپتال پر حملے سے سربراہ اقوام متحدہ دہشت زدہ، نگران وزیراعظم کا اسرائیل کو جوابدہ ٹھہرانے کا مطالبہ
فلسطینی میڈیا نے یہ بھی اطلاع دی ہے کہ غزہ کے الشفاء ہسپتال کے اندر تعینات صحافیوں کے ساتھ رابطہ منقطع ہو گیا ہے۔
المیادین چینل نے اطلاع دی ہے کہ اسرائیلی جنگی طیاروں نے چند گھنٹے قبل غزہ کی پٹی کے شمال میں واقع انڈونیشیا اسپتال کے نزدیکی علاقوں پر بمباری کی۔
موصولہ رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ صہیونی قابض امدادی گاڑیوں کو الشفا اسپتال اور النصر محلے کے قریب العباس کے علاقے میں داخل ہونے سے روک رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: غزہ کے ہسپتال پر اسرائیل کا حملہ، ملکی اور غیر ملکی نامور شخصیات کا غم و غصے کا اظہار
امدادی اہلکاروں نے اعلان کیا ہے کہ وہ اسرائیلی فوج کے حملوں کی شدت کے باعث غزہ کی پٹی میں داخل نہیں ہو سکتے۔
ادھر فلسطینی ذرائع نے گزشتہ رات اطلاع دی کہ اس حکومت کے جنگی طیاروں نے غزہ کی پٹی پر ممنوعہ فاسفورس اور فلوروسینٹ بم برسائے اور الشفاء اسپتال کے نزدیکی علاقوں پر بمباری کی۔