سچ خبریں: صیہونی حکومت کی انٹیلی جنس اور فوجی حکام نے ایک ہنگامی اجلاس میں مقبوضہ علاقوں میں سیاسی بحران کے بڑھنے کے بعد اس حکومت کے خاتمے کے امکان سے متعلق حالات کا جائزہ لیا۔
فلسطین ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق صیہونی حکومت کے 12ویں ٹی وی چینل نے رپورٹ دی ہے کہ اس حکومت کے فوجی حکام اور جاسوسی اداروں نے مقبوضہ علاقوں میں سیاسی بحران کے حوالے سے جمعہ کے روز ایک غیر معمولی اور ہنگامی اجلاس منعقد کیا۔
یہ بھی پڑھیں: سید حسن نصراللہ کی تازہ ترین دھمکیوں کے مقابلے میں صیہونی کیا کر رہے ہیں؟
صہیونی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق مذکورہ اجلاس میں موساد، شاباک، پولیس اور فوج کے تقریباً 100 ارکان نے شرکت کی۔ صیہونی حکومت کے ٹی وی چینل 12 نے خبر دی ہے کہ متعلقہ حکام نے مقبوضہ علاقوں میں سیاسی بحران کے دوران اس حکومت کی سپریم کورٹ کی حمایت میں ہونے والے مظاہروں اور اس ریاست کے سیاسی نظام کے خاتمے کے منظرناموں کا جائزہ لیا۔
انہوں نے معقولیت کے قانونی کی منسوخی خلاف فرد جرم پر دستخط کرنے والوں میں شامل ہونے اور صیہونی حکومت کی سپریم کورٹ کی حمایت کرنے پر بھی اتفاق کیا۔
یاد رہے کہ نیتن یاہو کے عدالتی نظام کے اختیارات کو کم کرنے کے منصوبے کے بعد سے مقبوضہ علاقوں میں سیاسی بحران شدت اختیار کر گیا ہے جس میں نہ صرف صیہونی فوج اور خدمات کے شعبے شامل ہیں بلکہ اس حکومت کی پولیس فورس بھی اس لہر میں شامل ہو گئی ہے۔
مزید پڑھیں: کیا مقبوضہ علاقوں میں مظاہرے اقتصادی رنگ اختیار کریں گے ؟
یاد رہے کہ جیسا کہ عبرانی ذرائع نے اعلان کیا کہ نیتن یاہو حکومت کے عدالتی اصلاحات کے منصوبے کے خلاف احتجاج میں 54 فوجی افسران نے پولیس فورسز کے ساتھ رضاکارانہ تعاون ختم کر دیا اور پولیس فورسز کے ساتھ کام اور تعاون سے مستعفی ہونے کا اعلان کیا۔