سچ خبریں:ناراض صیہونیوں کے مظاہروں کے دوران ایک بار پھر صیہونی پولیس نے مظاہرین پر تشدد کیا۔
المیادین چینل کی رپورٹ کے مطابق صیہونی وزیر اعظم کی رہائش گاہ کے قریب صیہونی آبادکاروں کے مظاہروں کے دوران اس حکومت کی پولیس کی صیہونی مظاہرین کے ساتھ شدید جھڑپیں ہوئیں۔
صیہونی اخبار یدیوت احرونٹ نے اپنی ایک رپورٹ میں لکھا کہ نیتن یاہو کی رہائش گاہ کے قریب احتجاج کرنے والے مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپ کے بعد چار افراد کو گرفتار کر لیا گیا اور مظاہرین میں سے ایک کی ناک ٹوٹ گئی۔
صیہونی سابق وزیر اعظم ایہود باراک نے ٹویٹر پر اس واقعے کو بدتمیزی قرار دیا اور نیتن یاہو اور بن گوئر پر پولیس فورسز کو صہیونی مظاہرین کے خلاف تشدد کے لیے اکسانے کا الزام لگایا۔
سیاہ جھنڈوں کے احتجاج کے رہنماؤں میں سے ایک شکما بریسلر نے اطلاع دی کہ پولیس نے مظاہرین کے خلاف غیر معمولی تشدد کا مظاہرہ کیا، درجنوں لوگوں کو بلا وجہ گرفتار کر لیا گیا اور متعدد زخمیوں کو ہسپتال لے جایا گیا۔
انہوں نے لکھا کہ آج کی رات اسرائیل کی سیاہ رات تھی،دوسری جانب اسرائیلی پولیس نے ایک بیان میں کہا کہ گزشتہ رات وزیراعظم کی رہائش گاہ کے سامنے ایک غیر قانونی مظاہرہ کیا گیا،اس مظاہرے کے دوران سینکڑوں کی تعداد میں لوگ اس مقام پر پہنچے اور ناقابل برداشت شور مچایا۔
مظاہرین کی جانب سے پولیس کی درخواستوں کو مسترد کرنے کے بعد 3 افراد کو گرفتار کر لیا گیا،درایں اثنا صیہونی اخبار ہارٹیز کے تجزیہ کار جاش برینر نے بھی صیہونی پولیس کے پرتشدد سلوک اور من مانی گرفتاریوں کو نیتن یاہو اور بن گوئر کو خوش کرنے کے لیے قرار دیا۔