سچ خبریں: صہیونی میڈیا نے اعتراف کیا کہ اس سال کے آغاز سے اب تک مزاحمتی کاروائیوں میں کم از کم 32 صہیونی مارے جا چکے ہیں۔
ہفتے کی شام صیہونی حکومت کے ٹی وی چینل 12 نے مغربی کنارے ، غزہ اور دیگر مقبوضہ علاقوں میں فلسطینی مزاحمتی گروپوں کی کاروائیوں کے نتیجے میں اس سال کے آغاز سے ہلاک ہونے والے صہیونیوں کی تعداد کا اعلان کیا۔
یہ بھی پڑھیں: نیتن یاہو مزاحمتی تحریک کے خلاف جنگ کو وسعت دینے سے کیوں ڈرتے ہیں؟
صیہونی چینل کی اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2023 کے آغاز سے اب تک کم از کم 32 صہیونی مارے گئے ہیں، جن میں سے 26 فائرنگ کی کاروائیوں میں، 4 کاروں سے کلچنے سے، 1 چاقو کی کارروائی میں اور 1 شخص ہلاک ہو چکا ہے۔
شہاب خبر رساں ایجنسی کے مطابق، صیہونیوں کی تازہ ترین ہلاکت ہفتے کے روز مغربی کنارے میں نابلس کے جنوب میں واقع علاقے حوارہ میں فائرنگ کے ایک آپریشن میں ہوئی، جس کے نتیجے میں 2 صہیونی آباد کار مارے گئے۔
فلسطین کی جہاد اسلامی تحریک کے ترجمان طارق سلمی نے اس آپریشن کو صیہونی دشمن کا جواب قرار دیا اور تاکید کی کہ مزاحمتی قوتیں اسرائیل کی پالیسیوں کا مقابلہ کرتی رہیں گی اور سرزمین فلسطین کو آزاد کرانے کے لیے جدوجہد کرتی رہیں گی۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیلی آباد کاروں اور صیہونی فوجیوں کے خلاف فلسطینی مجاہدین کی شہادت طلبانہ کاروائیوں میں توسیع ہوتی جا رہی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ان کاروائیوں اور صیہونی حکومت کی کشیدہ اندرونی صورت حال نے اس حکومت کو سنگین صورتحال سے دوچار کیا ہے۔
دوسری جانب اقوام متحدہ نے اعلان کیا ہے کہ 2023 کے آغاز سے اب تک مقبوضہ علاقوں میں صہیونی دہشت گرد فوجیوں کے حملوں کے نتیجے میں کم از کم 77 فلسطینی امدادی دستوں کے اہلکار زخمی ہوئے ہیں اور کم از کم 30 ایمبولینسوں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔
مزید پڑھیں: صہیونیوں کا ڈراؤنا خواب جاری/ بیت المقدس میں صیہونی مخالف کارروائی
اناطولیہ خبر رساں ایجنسی کے مطابق مقبوضہ فلسطین میں انسانی امداد کے رابطہ کار لین ہیسٹنگز نے کہا کہ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر متعدد تنظیمیں انتہائی کمزور فلسطینیوں کی مدد کے لیے کام کر رہی ہیں اور بحران کے وقت ان کی مدد کے لیے ان کا عزم غیر متزلزل ہے۔