سچ خبریں: روسی وزیر خارجہ نے ہفتے کے روز ایک انٹرویو میں کہا کہ مغربی ممالک نے یوکرین میں روسی خصوصی آپریشن کے آغاز کے بعد ایک سال کے اندر کیف کو 160 بلین ڈالر سے زیادہ کی مدد کی ہے۔
روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے ہفتے کے روز کہا کہ زیلنسکی حکومت کے لیے مغربی امداد کی رقم خصوصی فوجی کارروائیوں کے آغاز کے بعد ایک سال کے اندر 160 بلین ڈالر سے زیادہ ہو گئی ہے جس میں سے 75 ارب ڈالر فوجی امداد سے متعلق ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: یوکرین مغربی ہتھیاروں کی بلیک مارکیٹ بن چکا ہے: ماسکو
یہ الفاظ انہوں نے ایک روسی میگزین کے ساتھ انٹرویو کے دوران کہے۔انھوں نے کہا کہ غیر سرکاری تنظیم ہیریٹیج فاؤنڈیشن کے اعدادوشمار کے مطابق صرف امریکہ نے یوکرین کی 113 ارب ڈالر کی مدد کی ہے، جو یوکرین کو ملنے والی بہت بڑی رقم ہےجبکہ امریکہ نے عالمی معیشت کے مشکل حالات کے باوجود ایسا کیا ہے۔
دوسری جانب انٹرنیشنل افیئرز میگزین کو انٹرویو دیتے ہوئے انھوں نے کہا کہ یوکرین کے تنازعات کے تناظر میں، بڑا خطرہ یہ ہے کہ امریکہ اور نیٹو ممالک کے درمیان مسلح تصادم کا خطرہ بڑھ جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ اس واقعے کو روکا جا سکتا ہے اور ایسا ہونا چاہیے، سینئر روسی سفارتکار نے نشاندہی کی کہ ماسکو کو ہمیشہ اس مسئلے کے فوجی اور سیاسی خطرات سے مغرب کو خبردار کرنا پڑتا ہے کیونکہ اس کا ماننا ہے کہ جوہری جنگ میں کوئی فاتح نہیں ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ دنیا کی 5 ایٹمی طاقتوں نے 3 جنوری 2020 کو ایک مشترکہ بیان میں اس بات پر زور دیا ہے کہ ایٹمی جنگ کبھی شروع نہیں ہونی چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس تناظر میں موجودہ مرحلے میں ہر ایک جوہری طاقت کے لیے سب سے اہم کام ان مفاہمت پر قائم رہنا اور زیادہ سے زیادہ تحمل کا مظاہرہ کرنا ہے۔
مزید پڑھیں: یوکرین کی جنگ نے مغربیوں کی انسان دوستی کو ظاہر کیا
لاوروف کا یہ بیان اس خبر کے بعد سامنے آیا ہے کہ امریکہ نے دو ممالک کو F-16 لڑاکا طیارے کیف بھیجنے کی اجازت دے دی ہے،ایک امریکی عہدیدار نے بتایا کہ وائٹ ہاؤس نے یوکری نی پائلٹوں کے جنگی طیارے اڑانے کے لیے تربیتی پروگرام کی تکمیل کے بعد نیدرلینڈز اور ڈنمارک کے F-16 لڑاکا طیاروں کی کیف کو فراہمی پر رضامندی ظاہر کی ہے۔