سچ خبریں:پابندیوں کی فہرست میں 36 برطانوی افراد کے نام شامل کرنے کا اعلان کرتے ہوئے روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے کہا کہ یوکرین مغربی ہتھیاروں کی بلیک مارکیٹ بن چکا ہے۔
روسی وزارت خارجہ میں ایک پریس کانفرنس کے دوران زاخارووا نے کہا کہ 36 برطانوی شخصیات کو روس میں داخلے پر پابندی کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے جن میں کئی وزرا، قانون ساز اور صحافی شامل ہیں۔
اسپوٹنک خبر رساں ایجنسی کے مطابق انہوں نے بیان کیا کہ یوکرین میں داخل ہونے والے مغربی ہتھیار اور غیر ملکی اہلکار روس کا قانونی ہدف ہیں اور وضاحت کی کہ یوکرین کو فراہم کیے جانے والے مغربی ہتھیاروں کے داخلے نے اس ملک کو حقیقی معنوں میں بلیک مارکیٹ بنا دیا ہے۔
اس روسی سفارت کار نے بدھ کو افغان وزارت خارجہ کے سامنے ہونے والے دہشت گردانہ دھماکے کے بارے میں بھی کہا کہ روس چاہتا ہے کہ افغانستان دہشت گردی کے خطرے کو ختم کرنے کے لیے فعال اقدامات کرے۔
اس رپورٹ کے مطابق زاخارووا نے پہاڑی قرہ باغ کے علاقے پر حالیہ کشیدگی کے بعد جمہوریہ آذربائیجان اور آرمینیا کے تعلقات میں منفی پیش رفت پر اپنی تشویش کا مزید اظہار کیا۔
ریانووستی نیٹ ورک نے ان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہم یقینی طور پر حالیہ ہفتوں میں باکو اور ایروان کے درمیان تعلقات میں منفی رجحانات سخت بیانات اور باہمی الزامات کی شدت کے بارے میں فکر مند ہیں جو خطے میں کشیدگی میں اضافے سے منسلک ہیں ہم آذربائیجان اور آرمینیائی فریقوں سے خیر سگالی کا مظاہرہ کرنے اور مشترکہ طور پر سمجھوتہ کرنے کی درخواست کرتے ہیں۔
اپنی تقریر کے ایک اور حصے میں روسی وزارت خارجہ کے ترجمان نے امریکی اٹامک ریسرچ لیبارٹریز پر روسی ہیکرز کے حملے کی خبروں کی تردید کی۔