سچ خبریں:صہیونی میڈیا نے ترکی کے صدر کی جانب سے صیہونی حکومت کو دونوں فریقین کے مابین سفارتی تعلقات دوبارہ شروع کرنے اور حماس اور تل ابیب کے مابین ثالثی کی خفیہ پیش کش دیے جانےکی خبر دی ہے۔
وائی نٹ نیوز کی رپورٹ کے مطابق ترکی اور صیہونی حکومت کے رہنماؤں نے انقرہ اور تل ابیب کے مابین دوطرفہ تعاون کو فروغ دینے پر اتفاق کیاہے، رپورٹ کے مطابق ترک جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی کے ترجمان عمر چلیک نے کہا ہے کہ ترک صدر رجب طیب اردگان نے اسرائیلی صدر رئیس شارک ہرزوگ کو اپنے مبارکبادی پیغام کے دوران دونوں فریقوں کے درمیان تمام شعبوں میں باہمی تعاون کو فروغ دینے پر زور دیا ہے،چلیک نے کہا کہ اس (ٹیلیفون) کال کے بعد ایک فریم ورک تشکیل دیا گیا جس کی بنیاد پر دونوں فریقوں کے مابین مختلف امور پر پیشرفت کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ادھر صہیونی اخبار یدیوت اہرونٹ نے واشنگٹن میں انقرہ کے سفیر مراد مرجان کے حوالے سے بتایا ہے کہ اردگان نے قیدیوں اور لاپتہ افراد جیسے اہم امور کو آگے بڑھانے کے لئے حماس اور تل ابیب کے درمیان ثالثی کی خواہش کا بھی اظہار کیا ہےجبکہ اسرائیلی حکام نے انقرہ میں اپنا سفارت خانہ دوبارہ کھولنے کے لئے استنبول میں حماس کی فوجی ونگ کے دفتر کرنے کی شرط رکھی ہے اور کہا کہ تل ابیب اس وقت تک انقرہ کے ساتھ سفارتی اور سرکاری تعلقات دوبارہ شروع نہیں کرے گا جب تک اس ملک میں حماس کا دفتر اور اس کی حمایت بند نہیں کی جاتی۔