سچ خبریں:ریپبلکن پارٹی سے تعلق رکھنے والے میامی کے میئر فرانسس سواریز نے کیوبا میں بدامنی کے واقعات کے بعد اس ملک پر امریکی فضائی حملے کے امکان پر غور کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
انڈیپنڈینٹ اخبار کی رپورٹ کے مطابق ریپبلکن پارٹی کےرکن میامی کے میئر فرانسس سواریز نے ایک تقریر میں کیوبامیں داخلی تنازعات کے قیام کے بعد اس ملک پر امریکی فضائی حملے کے امکان پر زور دیا،رپورٹ کے مطابق میامی کے کیوبائی نژاد میئر نے فاکس نیوز کو بتایا کہ کیوبا کے خلاف ممکنہ فوجی کاروائی کے لئے اتحاد کی تشکیل پر غور کرنے کی ضرورت ہے ۔
انہوں نے کیوبا کے داخلی انتشار پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے اس ملک کے خلاف امریکی فوجی آپریشن پر زور دیتے ہوئے کہا کہ میں جو کچھ کہہ رہا ہوں اس اختیار پر غور کیا جانا چاہئے اور اسے نظرانداز نہیں کیا جاسکتا ہے،واضح رہے کہ چونکہ بیشتر کیوبا نژاد امریکی ریاست فلوریڈا کے شہر میامی میں رہتے ہیں لہذا اس شہرمیں ہوانا حکومت کے خلاف بڑے پیمانے پر مظاہرے دیکھنے کو ملے ہیں اور یہاں حالیہ دنوں میں کیوبا میں حکومت مخالف مظاہروں کی حمایت کی گئی ہے۔
درایں اثناکیوبا کے سفارتکاروں نے اپنےملک میں حالیہ بدامنی پر واشنگٹن کے منافقانہ ردعمل کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ نے اپنے سخت ترین پابندیوں کی وجہ سے کیوبا کی حکومت پر دباؤ ڈالا ہوا ہے اور اوپر سے کیوبا کے عوام کے مطالبات پر عمل کرنے کا خواہاں ہے ،اس سلسلے میں کیوبا کے وزیر خارجہ برونو روڈریگ نے متنبہ کیا ہے کہ ملک میں انسانیت ہمدردی پر مبنی مداخلت کی کوئی بھی درخواست جو سوشل میڈیا پر اٹھائی جاتی ہے کیوبا کی سرزمین پر امریکی فوجی مداخلت کی راہ ہموار کرسکتی ہے۔
روڈریگ نے نامہ نگاروں کو بتایاکہ کیوبا میں انسانی ہمدردی پر مبنی مداخلت کا مطالبہ امریکی فوج کی مداخلت کا مطالبہ ہےجبکہ کیوبا کے سینئر سفارتکار نے بھی ملک میں حالیہ بدامنی کا ذمہ دار واشنگٹن کو قرار دیا،انہوں نے الزام لگایا ہے کہ 11 جولائی کو ہونے والے واقعات میں امریکی حکومت براہ راست ملوث ہے اور اس کی ذمہ دار ہےلہذا ان واقعات کے نتائج کے لیےامریکی حکومت کو جوابدہ ہونا چاہئے۔