اٹلی کے دار الحکومت روم میں اس ملک کے شہریوں نے وسیع پیمانے پر نیٹو کے خلاف مظاہرے کیے۔
جمعے کی شام اٹلی کے دارالحکومت روم کی اہم سڑکوں پر مظاہرے میں عوام نیٹو کی جارحانہ پالیسیوں کے خلاف نعرے لگا رہے تھے،اسی طرح اطالوی عوام نے یوکرین کو اسلحے نہ بھیجنے اور اس ملک میں امن و امان کے قیام کا مطالبہ کیا،روم میں ہوئے ان مظاہروں میں ہزاروں کی تعداد میں افراد شریک ہوئے۔
یاد رہے کہ اٹلی کی حکومت نے کچھ دن قبل یوکرین کو اسلحے کی تیسری کھیپ بھیجنے کا اعلان کیا کیا جبکہ اٹلی کے عوام نے وزیر اعظم ماریو ڈریگی کے یوکرین کو اسلحہ بھیجنے کے اقدام کی مذمت کی، مظاہروں میں ایسے لوگ بھی تھے جو نیٹو کے کرتوتوں کے خلاف درج نعروں کے پلے کارڈس اٹھائے ہوئے تھے،بہت سے مظاہرین نے سویڈن اور فنلینڈ کی نیٹو میں شمولیت کی درخواست پر بھی تنقید کی۔
واضح رہے کہ سویڈن اور فنلینڈ نے ابھی حال میں نیٹو میں اپنی رکنیت کے لئے باضابطہ طور پر درخواست دینے کا اعلان کیا جس پر روس کا سخت رد عمل سامنے آیا ہے اور مختلف ملکوں نے سویڈن اور فنلینڈ کے اس اقدام کی مخالفت کی ہے، یاد رہے کہ اس سے پہلے کے مظاہروں میں بھی اطالوی عوام اپنے ملک سے نیٹو سے باہر نکلنے کا مطالبہ کر چکے ہیں۔