سچ خبریں: مقبوضہ بیت المقدس میں مسجد الاقصی کے قریب ایک فلسطینی شہری کی حالیہ شہادت نے صیہونی حکومت کی تمام سیکورٹی اور انٹیلی جنس سروسز کو حیران کر دیا ۔
صیہونیوں نے بالکل نہیں سوچا تھا کہ ایک فلسطینی حکومت کی فوج کی آنکھوں کے سامنے آتشیں اسلحہ کے ساتھ اتنی کامیاب کارروائی کر سکتا ہے۔
اس ہفتے کی شہادت کی کارروائی 42 سالہ فلسطینی شہری فادی ابو شخیدم نے مسجد اقصیٰ کے داخلی راستوں پر کی تھی۔ اس کامیاب کارروائی کے بعد ایک صہیونی ہلاک اور چار دیگر شدید زخمی ہو گئے رواں ہفتے منگل کے روز مقبوضہ بیت المقدس میں شہادت کی کارروائی کے مجرم فادی ابو شخدم کی بیٹی کی ایک تصویر جاری کی گئی تھی جس میں دکھایا گیا تھا کہ اسے صہیونی فوج نے حراست میں لے لیا ہے۔
بتایا جاتا ہے کہ جس لڑکی نے یہ شہادت کا آپریشن کیا اس کی عمر 12 سال سے کم ہے۔ ادھر صہیونی فوج نے ابو شخدم کی اہلیہ کو گرفتار کر لیا ہے۔ شیخیدم کی اہلیہ پہلے اردن میں تھیں لیکن مغربی کنارے میں داخل ہوتے ہی اسرائیلی فورسز نے انہیں گرفتار کر لیا فی الحال اس سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔ اس کے علاوہ صہیونیوں نے شیخدم کے بیٹے اور بھائی کو گرفتار کر لیا ہے۔
شیخدم کے کامیاب آپریشن نے فلسطینی حلقوں میں مختلف ردعمل کو ہوا دی۔ اس حوالے سے فلسطین کی اسلامی جہاد تحریک کے سیکرٹری جنرل زیاد النخالہ نے کہا کہ شہید ابو شخدم جہاد اور مزاحمت کی راہ میں ایک واضح مثال تھے قدس اور اس کے باشندوں کے دفاع کے لیے ان کا بہادرانہ آپریشن فخر کا باعث ہے۔
حقیقت یہ ہے کہ مقبوضہ علاقوں میں شہادتوں کی کارروائیاں صیہونی حکومت کے لیے ایک بڑا سیکورٹی چیلنج بن چکا ہے۔ حال ہی میں مغربی کنارے میں نابلس کے جنوب میں زیترا چیک پوائنٹ پر صیہونی آباد کاروں نے ایک اور فلسطینی کو گولی مار کر ہلاک کر دیا۔ اس کارروائی کے بعد 3 صہیونی آباد کار شدید زخمی ہوئے۔