سچ خبریں:برطانوی فوجی کمانڈر نے روس کو برطانیہ کی قومی سلامتی کے لیے سب سے بڑا خطرہ قرار دیا جبکہ روس کی سرحدوں پر نیٹو کی بڑھتی ہوئی فوجی موجودگی کی حمایت میں کئی برسوں کے دوران ایسے ہی الزامات لگائے جاتے رہے ہیں۔
برطانوی فوج کے کمانڈر ون کارٹر نے ٹیلی گراف کو انٹرویو دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ وہ روس کو برطانوی قومی سلامتی کے لیے سب سے سنگین خطرہ سمجھتے ہیں، کارٹر نے کہا کہ میں 2014 کے موسم گرما میں فوج کا کمانڈر بنا تھا، اس وقت یہ بحث جاری تھی کہ آیا انتہا پسندوں کی طرف سے دھمکیاں زیادہ اہم ہیں یا روسی حکومت کی طرف سے،کارٹر نے کہاکہ اس وقت ہم نے انتہا پسندی سے لاحق خطرات کو ترجیح دی جب کہ 2018 میں ہم نے برطانوی-روسی جاسوس سرگئی اسکریپال کے خاندان پر حملہ دیکھاجس کے بعد سے ہم نے اس ناقابل تردید حقیقت کا سامنا کیا کہ روس برطانیہ کے خلاف سب سے زیادہ سنگین خطرہ ہے۔
کارٹر نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ روس اور چین کی طرف سے لاحق خطرات غیر روایتی ہیں جو ایک ایسے گرے ایریامیں رونما ہوئے جسے دشمن ایک مستقل میدان جنگ کے طور پر دیکھتا ہے اور اپنے آپ کو طاقت کے تمام ذرائع استعمال کرنے کا حق دیتا ہےجبکہ وہ کھلی جنگ کے منظر کی طرف متوجہ نہیں ہے۔
واضح رہے کہ گرے زون کی سرگرمیوں کو ایک ملک کی طرف سے دوسرے ملک کے خلاف معاندانہ کاروائیوں سے تعبیر کیا جاتا ہے جو فطرت میں جنگجو ہیں لیکن ان پر باقاعدہ طور پر جنگی کاروائی کا لیبل نہیں لگایا گیا ہے، اس علاقے میں ہائبرڈ یا مشترکہ جنگ کا بھی اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔