کوئٹہ(سچ خبریں)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کمیٹی برائے احتساب اور نظم و ضبط نے بلوچستان سے تعلق رکھنے والے اپنے 2 سینئر رہنماؤں کو اظہار وجوہ کے نوٹسز جاری کردیے کمیٹی نے یہ نوٹسز پارٹی ڈسِپلن کی خلاف ورزی اور سینیٹ انتخابات کے سلسلے میں پارٹی ٹکٹ کے اجرا سے متعلق پارٹی معاملات پر میڈیا میں بات چیت کرنے پر جاری کیے گئے۔
کمیٹی چیئرمین سلیمان آفتاب نے پی ٹی آئی بلوچستان شمال مغرب کے صدر ڈاکٹر منیر احمد اور پی ٹی آئی بلوچستان شمال مشرق کے صدر حاجی نواب خان ڈمر کو علیحدہ علیحدہ نوٹیفکیشن جاری کیا۔
اپنے نوٹسز میں کمیٹی چیئرمین نے کہا کہ سینیٹ الیکشنز کے دوران دونوں پی ٹی آئی رہنماؤں نے پریس کانفرنس کر کے پارٹی پالیسی اور قیادت کے خلاف بات کی۔
ان کا کہنا تھا کہ میڈیا میں پارٹی کے امور پر بات چیت کرنا پی ٹی آئی کے آئیں اور پالیسیوں کے خلاف ہے اس لیے دونوں رہنماؤں کے خلاف کارروائی کے لیے یہ معاملہ پارٹی کی علاقائی کمیٹی کو بھیجا جارہا ہے۔
خیال رہے کہ صدر ڈاکٹر منیر احمد حاجی نواب خان ڈمر نے اپنی جماعت کے دیگر اراکین کے ہمراہ پارٹی کی مرکزی قیادت کی جانب سے بلوچستان سے سینیٹ کی نشست کے لیے بزنس ٹائیکون عبدالقادر کو ٹکٹ دینے کے فیصلے پر سخت تنقید کی تھیپارٹی کے مقامی رہنماؤں نے بھی اس فیصلے کی مخالفت کی تھی اور مطالبہ کیا کہ عبدالقادر سے پارٹی ٹکٹ لیا جائے۔
بلوچستان کے مقامی رہنماؤں کی جانب سے شدید مخالفت کے بعد پی ٹی آئی کی اعلیٰ قیادت نے عبدالقادر سے پارٹی ٹکٹ واپس لے لیا تھا۔بعدازاں پی ٹی آئی نے پارٹی کے رکن سید ظہور آغا کو بلوچستان سے سینیٹ کا انتخاب لڑنے کے لیے ٹکٹ جاری کردیا تھا۔
تاہم کچھ پارٹی رہنماؤں نے سید ظہور آغا کو ٹکٹ دینے کی بھی مخالفت کی جس کے بعد انہوں نے پارٹی قیادت کی ہدایت پر اپنے کاغذات نامزدگی واپس لے لیے تھے۔
دوسری جانب پی ٹی آئی کی جانب سے ٹکٹ واپس لیے جانے پر عبدالقادر نے آزاد امیدوار کی حیثیت سے سینیٹ انتخابات میں حصہ لیا تھا جس کے لیے انہیں بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی) کے علاوہ پی ٹی آئی کی بھی حمایت حاصل تھی۔
انہوں نے 11 ووٹ حاصل کرکے بلوچستان سے سینیٹ کی جنرل نشست پر کامیابی حاصل کی تھی۔بعدازاں وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کر کے عبدالقادر نے باضابطہ طور پر پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کرلی تھی۔