اسلام آباد: (سچ خبریں) وفاقی حکومت نے بجٹ کے ساتھ اہم قوانین متعارف کرانے کا فیصلہ کر لیا۔ تفصیلات کے مطابق ڈالر اور دیگر کرنسی کی ذخیرہ اندوزی کرنے پر سزا دینے کیلئے قانون سازی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹس میں ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ غیر ملکی کرنسی کی ذخیرہ اندوزی پر قید اور جرمانے کیلئے قانون سازی ہو گی،نئے قانون کا اطلاق غیر ملکی کرنسی کی ذخیرہ اندوزی کرنے والے اداروں اور افراد پر ہو گا۔
ذرائع کے مطابق ملک میں غیر ملک کرنسی لانے کی حد بڑھانے کیلئے قوانین متعارف کرائے جا رہے ہیں،بیرون ملک سے آنے والے ایک سال کے دوران 1 لاکھ ڈالر تک لا سکیں گے۔ ملک میں 1 لاکھ ڈالر تک لانے والوں سے ذریعہ آمدن نہیں پوچھا جائے گا،اس وقت 50 لاکھ روپے مالیت کی کرنسی ذریعہ آمدن ظاہر کیے بغیر لائی جا سکتی ہے۔یاد رہے کہ وفاقی حکومت آج آئندہ مالی کا بجٹ پیش کرے گی جس کا حجم 14 ہزار 500 ارب ہو گا،حکومت نے بجٹ میں بینک ٹرانزیکشن اور لگژری اشیاء پر ٹیکس بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔
وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال 2023-24 کے وفاقی بجٹ میں ٹیکس وصولیوں کا ہدف 9200 ارب روپے مقرر کرنے کا اصولی فیصلہ کیا۔ بجٹ میں ٹیکس وصولیوں کا ہدف پورا کرنے کیلئے دو سو ارب روپے کے نئے ٹیکس لگائے جارہے ہیں،پچاس ہزار روپے سے زائد کی بینکنگ ٹرانزیکشن پر 0.6 فیصد ٹیکس عائد کرنے کی تجویز ہے۔ اس کے علاوہ نان فائلرز کے لیے میوچل فنڈز اور رئیل انویسٹمنٹ ٹرسٹ پر 30 فیصد سے زائد ٹیکس کا فیصلہ کیا گیا۔ بجٹ میں درآمدی لگژری اشیاء پر وِد ہولڈنگ ٹیکس بڑھایا جائے گا، پراپرٹی سیکٹر میں نان فائلرز کیلئے وِد ہولڈنگ ٹیکس دوگنا کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے،غیر استعمال شدہ رہائشی، کمرشل، انڈسٹری پلاٹ اور فارم ہاؤس پر ٹیکس لگے گا۔