دریائے سندھ پاکستان کے عوام کی ’لائف لائن‘، آبی حقوق کا دفاع کریں گے، وزیراعظم

?️

اسلام آباد: (سچ خبریں) وزیراعظم شہباز شریف نے ’صحراؤں اور قحط سے نمٹنے کے عالمی دن‘ کے موقع پر اپنے پیغام میں پاکستان کے آبی حقوق کے دفاع کے عزم کو دہراتے ہوئے دریائے سندھ کو پاکستان کے عوام کی ’لائف لائن‘ قرار دیا ہے۔

یہ دن ہر سال 17 جون کو منایا جاتا ہے اور دنیا بھر میں قحط کے خلاف ہنگامی صورتحال کو اجاگر کرتا ہے۔

کلائمٹ رسک انڈیکس 2025 کے مطابق پاکستان ان 10 ممالک میں سرفہرست ہے، جو 2022 میں شدید موسمی واقعات سے سب سے زیادہ متاثر ہوئے، جب کہ پاکستان کی 68 فیصد سے زائد زمین اب بنجر یا نیم بنجر قرار دی جا چکی ہے۔

بلوچستان، سندھ اور جنوبی پنجاب میں طویل قحط سالی نے کمزور طبقات کو مزید غربت میں دھکیل دیا ہے۔

وزیراعظم ہاؤس کی جانب سے جاری کردہ بیان میں وزیراعظم شہباز شریف نے بھارت کی جانب سے یکطرفہ طور پر سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے کے اقدام پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے ایک سنگین مسئلہ قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ معاہدے میں ایسے کسی اقدام کی کوئی گنجائش نہیں، اور دریائے سندھ کا پانی پاکستان کے 24 کروڑ عوام کی زندگی کا دار و مدار ہے، اور پاکستان کے پانی کے حق کے تحفظ کے عزم کا اعادہ کیا۔

وزیراعظم نے علاقائی امن سے متعلق اہم معاہدوں سمیت بین الاقوامی ذمہ داریوں کی پاسداری کے عزم کا بھی اعادہ کیا، انہوں نے ملک میں پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت بڑھانے کی کوششیں تیز کرنے کا اعلان بھی کیا۔

زمین سے متعلق بات کرتے ہوئے وزیراعظم نے نشاندہی کی کہ ہمارے ملک کا تقریباً 50 فیصد رقبہ مختلف اقسام کی زوال پذیری کا شکار ہے، جس کی وجوہات میں جنگلات کی کٹائی، زیادہ چرائی، سیم و تھور، پانی کی زیادتی اور غیر منصوبہ بند شہری ترقی شامل ہیں۔

بیان میں 2022 کے سیلاب اور بار بار خشک سالی کا حوالہ دے کر مسئلے کی شدت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ان مسائل کو موسمیاتی تبدیلی نے مزید سنگین بنا دیا ہے جس نے قحط، جنگلات کی آگ اور سیلابوں کی شدت اور تسلسل کو بڑھا دیا ہے۔

انہوں نے زمین کو پاکستان کی غذائی تحفظ، پانی کی دستیابی، حیاتیاتی تنوع کے تحفظ اور دیہی روزگار کے لیے اہم اثاثہ قرار دیا۔

اقوام متحدہ کے کنونشن برائے انسداد صحراؤں (یو این سی سی ڈی) کے مطابق، دنیا بھر میں ہر سال 10 لاکھ کلومیٹر سے زائد زرخیز زمین زوال پذیری کا شکار ہو جاتی ہے، اور 2025 سے 2030 تک بحالی کے لیے روزانہ ایک ارب ڈالر کی سرمایہ کاری درکار ہو گی۔

وزیراعظم نے اس سال کے عالمی دن کے موضوع ’زمین کو بحال کریں، مواقع کھولیں‘ کو بروقت قرار دیتے ہوئے کہا کہ زمین کی بحالی نہ صرف موسمیاتی لچک کے لیے بلکہ سماجی، معاشی اور ماحولیاتی فوائد کے لیے بھی ناگزیر ہے۔

انہوں نے حکومت کی موسمیاتی لچک کی پالیسیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ پائیدار زمین کا انتظام اور ماحولیاتی نظام کی بحالی حکومت کے کلائمٹ ایجنڈے کے بنیادی ستون ہیں۔

انہوں نے مشاہدہ کیا کہ گرین پاکستان پروگرام کی توسیع جیسے اقدامات کے تحت 2 ارب 20 کروڑ سے زائد پودے لگائے جا چکے ہیں۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ ہم قومی موسمیاتی تبدیلی کی پالیسی اور قومی موافقتی منصوبہ پر بھی عمل درآمد کر رہے ہیں تاکہ مربوط زمینی استعمال کو فروغ دیا جا سکے اور ماحولیاتی نظام کی سالمیت کو بہتر بنایا جا سکے۔

شہباز شریف نے کہا کہ یہ پالیسی فریم ورک اقوام متحدہ کے کنونشن برائے انسداد صحراؤں کے تحت ہماری وابستگیوں سے ہم آہنگ ہے، جس کا پاکستان 1997 سے رکن ہے۔

انہوں نے تمام اسٹیک ہولڈرز پر زور دیا کہ وہ زمین کی بحالی اور آئندہ نسلوں کے لیے موسمیاتی لحاظ سے محفوظ مستقبل کی تعمیر میں مشترکہ کردار ادا کریں۔

واضح رہے کہ مارچ میں محکمہ موسمیات پاکستان نے سندھ، بلوچستان اور پنجاب میں کم بارش کے باعث قحط کے خدشے کی وارننگ جاری کی تھی۔

مشہور خبریں۔

کیا ترکیہ یوکرین اور روس کی جنگ میں غیر جانبدار ہے؟

?️ 4 جون 2025سچ خبریں: آنکارا سے شائع ہونے والے متعدد اخبارات نے ترکی کے انٹلیجنس

مقبوضہ بیت المقدس کے شیخ جراح کے محلے پر صیہونی آباد کاروں کا حملہ

?️ 9 دسمبر 2021سچ خبریں:صہیونی آبادکاروں کے شیخ جراح محلے پر حملے کے بعد مقبوضہ

نیتن یاہو کی جسمانی حالت کیسی ہے؟ اسرائیلی پروفیسر کا انکشاف

?️ 17 جولائی 2023سچ خبریں:ماہر نفسیات اور درد کی دوا کے ماہر پروفیسر روی کارسو

بعلبک کے تاریخی ورثے کو صیہونی حکومت سے شدید خطرہ

?️ 9 نومبر 2024سچ خبریں:بعلبک کے گورنر نے صیہونی حکومت کے وسیع حملوں پر شدید

کیا امریکہ غزہ کے پناہ گزینوں کو قبول کرے گا ؟

?️ 19 اکتوبر 2023سچ خبریں:اقوام متحدہ کی سابق مندوب نکی ہیلی نے منگل کو فاکس

مسلئہ فلسطین کا راہ حل کیا ہے؟

?️ 23 اگست 2023سچ خبریں: حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ نے اس بات پر

تیونس کی 12 اہم شخصیات کے خلاف وارنٹ گرفتاری جاری

?️ 13 ستمبر 2023سچ خبریں:تیونس کے انسداد دہشت گردی کے دائرہ اختیار کے پہلے جج

سمجھنے سے قاصر ہیں، آن لائن ملاقاتیں ایک جیل میں قانونی، دوسری میں غیر قانونی کیسے؟ عدالت

?️ 22 مارچ 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) اسلام آباد ہائیکورٹ میں سابق وزیراعظم عمران خان

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے