سچ خبریں: اسرائیلی فوج نے شمالی غزہ میں فلسطینیوں کی مکمل نسل کشی کے منصوبے کو جاری رکھتے ہوئے ایک بار پھر اس علاقے پر بمباری کی۔
الجزیرہ خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اگرچہ اسرائیلی ریاست اس وقت لبنان میں تنازعے میں شدید طور پر ملوث ہے لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ غزہ میں اسرائیلی جارحیت میں کمی آئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: صیہونی غزہ اور لبنان کے خلاف اتنی درندگی کا مظاہرہ کیوں کر رہے ہیں؟
فلسطینی وزارت صحت نے اعلان کیا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں غزہ میں کم از کم 52 غیر فوجی شہری شہید ہو چکے ہیں۔
ان شہداء میں سے 33 کا تعلق شمالی غزہ کے جبالیا مہاجر کیمپ پر ہونے والے حملے سے ہے جس میں 80 سے زیادہ فلسطینی زخمی بھی ہوئے ہیں۔
اسرائیلی فوج شمالی غزہ کو مکمل طور پر خالی کرانے اور مقبوضہ علاقوں اور فلسطینیوں کے درمیان ایک حائل زون قائم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔،اس مقصد کے تحت اسرائیلی حکام نے ستمبر سے شمالی غزہ میں خوراک کی فراہمی کو روک دیا ہے۔
گزشتہ دو ہفتوں میں، جب سے اسرائیل نے شمالی غزہ کے محاصرے کو سخت کیا ہے، کم از کم 450 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔
مزید پڑھیں: غزہ اور لبنان کے خلاف صیہونیوں کے وحشیانہ جرائم
اس تعداد میں جبالیا کیمپ پر حالیہ خونی حملے کے شہداء شامل نہیں ہیں، اس وقت شمالی غزہ میں اسرائیل نے مواصلاتی نظام اور انٹرنیٹ سروس کو مکمل طور پر منقطع کر دیا ہے۔