بھارتی دہشت گرد فوج نے مزید 3 کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا

بھارتی دہشت گرد فوج نے مزید 3 کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا

سرینگر (سچ خبریں)  مقبوضہ کشمیر میں بھارتی دہشت گرد فوج کی جانب سے کشمیریوں پر مظالم کا سلسلہ جاری ہے اور اب تازہ ترین کاروائیوں کے دوران مزید 3 کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا ہے جس کے بعد گزشتہ روز سے شہید ہونے والے نوجوانوں کی تعداد بڑھ کر پانچ ہو گئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی کے دوران ہفتہ کو ضلع بانڈی پورہ میں مزید 3 کشمیری نوجوان شہید کر دیے جس سے گزشتہ روز سے شہید ہونے والے نوجوانوں کی تعداد بڑھ کر پانچ ہو گئی ہے۔

کشمیر میڈیاسروس کے مطابق بھارتی فوجیوں نے تینوں نوجوانوں کو ضلع کے علاقے سملر میں محاصرے اور تلاشی کی ایک پر تشدد کارروائی کے دوران شہید کیا اور آخری اطلاعات آنے تک علاقے میں بھارتی فوج کا آپریشن جاری تھا۔

قبل ازیں اسی علاقے میں ایک حملے میں بھارتی فوج کے تین اہلکار زخمی ہو گئے تھے۔بھارتی فوجیوں نے گزشتہ روز اسی طرح کی کارروائی میں ضلع بارہمولہ کے قصبے سوپور میں دونوجوان شہید کئے تھے۔

ضلع پونچھ کے علاقے منکوٹ میں ہفتہ کو بارودی سرنگ کے دھماکے میں بھارتی فوج کا ایک اہلکار ہلاک جبکہ ایک اور زخمی ہو گیا۔

دریں اثنا کشمیر میڈیا سروس کی طرف سے ہفتہ کو جاری کی گئی ایک رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارتی فوجیوں نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں محاصرے اور تلاشی کی نام نہاد کارروائیوں کے دوران کشمیریوں کے ماورائے عدالت قتل کا سلسلہ تیز کردیا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ فوجیوں نے رواں ماہ جولائی میں اب تک 28 کشمیریوں کو شہید کیا جبکہ قابض وحشی فوجیوں نے گزشتہ ماہ جون میں 16کشمیری شہید کیے تھے۔

رپورٹ میں نشاندہی کی گئی کہ بھارتی فوجیوں نے جنوری 1989 سے رواں برس 30 جون تک 95 ہزار 8 سو 6 کشمیری شہید کیے ہیں۔

دوسری جانب کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں بھارتی صدر رام ناتھ کووند کے مقبوضہ جموں کشمیر کے مجوزہ دورے کے خلاف منگل کو مکمل ہڑتال کی کال دی ہے، اطلاعات کے مطابق بھارتی صدر کل مقبوضہ علاقے کے تین روز دورے پر پہنچیں گے۔

کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے آزادی پسند کشمیریوں پر زور دیا ہے کہ وہ منگل کو سول کرفیو نافذ کریں کیونکہ رام ناتھ کووند کا دورہ کشمیریوں کے رستے ہوئے زخموں پر نمک پاشی کے مترادف ہے جو بدترین فوجی محاصرے میں زندگی گزار رہے ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے